جولائی تا اکتوبر؛ ٹیکسٹائل، خوراک اور چمڑے کی برآمدات گرگئیں

بزنس ڈیسک  ہفتہ 22 نومبر 2014
فوڈ گروپ کی برآمدات جولائی سے اکتوبر تک 1 ارب 20 کروڑ 99 لاکھ 32 ہزار ڈالر تک محدود۔  فوٹو: فائل

فوڈ گروپ کی برآمدات جولائی سے اکتوبر تک 1 ارب 20 کروڑ 99 لاکھ 32 ہزار ڈالر تک محدود۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان کے اہم شعبوں کی برآمدات میں رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ بعض شعبوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا۔

پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے اکتوبر2014 کے دوران ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات سال بہ سال 1.54 فیصد کمی سے 4 ارب 59 کروڑ 54لاکھ 35 ہزار ڈالر رہیں جبکہ اشیائے خوراک کی ایکسپورٹ میں 5.89 فیصد کمی ہوئی جس کے بعد فوڈ گروپ کی برآمدات جولائی سے اکتوبر تک 1 ارب20 کروڑ 99 لاکھ 32 ہزار ڈالر تک محدود ہوگئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1 ارب28 کروڑ 56لاکھ 79 ہزار ڈالر تھیں۔

گزشتہ 4 ماہ میں خام چمڑے کی برآمدات 4.27 فیصدکمی سے 16کروڑ 13لاکھ 52 ہزار ڈالر اور چمڑے کی مصنوعات کی ایکسپورٹ 5.93 فیصد گھٹ کر 21کروڑ 12لاکھ 50 ہزار ڈالر تک رہیں، گزشتہ4 ماہ میں جیولری کی ایکسپورٹ میں سال بہ سال 97.40 فیصد، سیمنٹ 3.03 فیصد، قالین9.79فیصد، انجینئرنگ گڈز32.71 فیصد اور پٹرولیم گروپ کی ایکسپورٹ میں23.88 فیصد کمی ہوئی تاہم 4 ماہ میں پاکستان سے خام تیل کی برآمدات کی مالیت 11کروڑ 99لاکھ 26 ہزار ڈالر رہی، گزشتہ سال اس مدت میں پاکستان سے خام تیل برآمد نہیں کیاگیا تھا۔

پی بی ایس کے مطابق گزشتہ 4ماہ میں کھیلوں کے سامان کی ایکسپورٹ 8.81 فیصد، آلات جراحی کی 3.05 فیصد اور جیمز کی برآمدات میں24.87 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 4 ماہ میں فوڈگروپ کی درآمدات میں 41.65 فیصد، مشینری 27.24فیصد، ٹرانسپورٹ گروپ بشمول کاروں و موٹر سائیکلیں 12.73 فیصد، ٹیکسٹائل گروپ 9.85 فیصد، کھاد، ادویہ، پلاسٹک مٹیریل سمیت زرعی وکیمیکل درآمدات میں 25.18 فیصد، دھاتوں 24.82 اور متفرق اشیا کی درآمدات میں 37.41 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم پٹرولیم گروپ کی درآمدات 1.79فیصد کی کمی سے 5 ارب 6 کروڑ 60 لاکھ 93 ہزار ڈالر رہیں، خام تیل کی درآمدات0.73 فیصد گھٹ کر 3 ارب18 کروڑ 95لاکھ 72ہزار ڈالر اور ریفائن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات 3.56فیصد کی کمی سے 1 ارب 87 کروڑ 65 لاکھ 21 ہزار ڈالر رہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔