نریندر مودی سے ملاقات خیر خیریت پوچھنے کی حد تک تھی، وزیراعظم نواز شریف

ویب ڈیسک  جمعـء 28 نومبر 2014
ہم نشستاً، گفتاً، برخاستاً نہیں بلكہ بامقصد مذاكرات چاہتے ہیں، فوٹو:رائٹرز

ہم نشستاً، گفتاً، برخاستاً نہیں بلكہ بامقصد مذاكرات چاہتے ہیں، فوٹو:رائٹرز

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس کے اختتامی سیشن کے دوران بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات صرف سلام دعا کی حد تک تھی۔

نیپال میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے بعد وطن واپسی کے موقع پر طیارے میں صحافیون سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات صرف سلام دعا کی حد تک محدود تھی اس میں مذاكرات كی بحالی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، ہمارے مذاكرات منسوخ ہوئے ہیں سلام دعا تو ختم نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے كہ بھارت نے یكطرفہ طور پر مذاكرات منسوخ كئے تھے اور اس كو ہی مذاكرات كی بحالی كے حوالے سے پہل كرنا ہو گی، ہم نشستاً، گفتاً، برخاستاً نہیں بلكہ بامقصد مذاكرات چاہتے ہیں، ایسے مذاكرات كے حامی نہیں جن كا كوئی نتیجہ نہ نكلے۔

عمران خان كے دھرنے كے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے كہا كہ اس سے ملک كی ترقی متاثر ہورہی ہے، ان دھرنوں  سے ملک اور عوام کا كوئی فائدہ نہیں ہوگا، عمران خان كا دھرنا اب دوچار روز كا ہے، وہ پہلے خیبر پختون خوا میں نیا پاكستان بناكر دكھائیں  پھر دوسروں كو تلقین كریں، لوگ ان سے پوچھیں كہ ووٹ كس لئے لئے تھے۔ عمران خان كیساتھ پس پردہ مذاكرات كے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے كہا كہ جب سامنے بات ہوسكتی ہے تو ہمیں چھپ كر بات كرنے كی كیا ضرورت ہے، دھرنوں كے باوجود ملک معاشی طور پر ترقی كی راہ پر گامزن ہوچكا ہے، ابھی ہم نے سكوک بانڈ كا اجرا كیا جس كے لئے ہم 50 كروڑ ڈالر كی توقع كررہے تھے لیكن ہمیں  ڈھائی ارب ڈالر كی آفرز موصول ہوئیں، ہم نے مناسب سمجھا كہ ڈیڑھ ارب ڈالر تک بیچیں.

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔