پی آئی اے نے عمرہ سیزن میں اوور بکنگ کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے

ضیا تنولی  جمعـء 26 دسمبر 2014
مسافروں کا شدید نقصان، کرپشن میں ملوث 7 افسر اور ملازمین تبدیل، تحقیقات شروع کردی، سخت کارروائی ہوگی، ایم ڈی شاہنواز رحمن۔ فوٹو: فائل

مسافروں کا شدید نقصان، کرپشن میں ملوث 7 افسر اور ملازمین تبدیل، تحقیقات شروع کردی، سخت کارروائی ہوگی، ایم ڈی شاہنواز رحمن۔ فوٹو: فائل

لاہور: قومی ایئرلائن کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کھلی کرپشن کرتے ہوئے وسیع پیمانے پر اوور بکنگ کے انکشاف کے بعد ایئریگ کے دباؤ پرتعینات 7اہم افسروں اور اہلکاروں کوتبدیل کردیا گیا ہے۔

عمرہ سیزن میں لاہور، کراچی، اسلام آبادسمیت سعودی عرب جانے والی شیڈولڈ اوراضافی پروازوں پر ہزاروں کی تعدادمیں اووربکنگ نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑدیے۔ سیکڑوں مسافر روزانہ ایئرپورٹس سے واپس ہونے لگے۔ ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کو دستیاب ریکارڈ سے معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے کی انتظامیہ نے رواں عمرہ سیزن میں کھلی کرپشن کرتے ہوئے ہزاروں کی تعدادمیں اووربکنگ کی جس کی وجہ سے عمرہ زائرین کوسخت پریشانی سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ پی آئی اے کے شعبہ مارکیٹنگ اور ایئرلیگ یونین کے بااثر افرادنے ملی بھگت سے ہر پروازپر سیکڑوں کی تعدادمیں اووربکنگ کی جس کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کاعمل شروع کرتے ہوئے کرپشن میں ملوث اہم سیٹوں پرتعینات 7افسروں اورملازمین کوتبدیل کرکے نیا اسٹاف تعینات کردیا گیاہے۔ ذرائع نے بتایاکہ قوانین کے برعکس فیصل آباد، لاہوراور کراچی کے ٹریول ایجنٹس سے سازباز کرکے ایسے کوٹے دیے گئے جس کے بعد اووربکنگ کے ریکارڈ ٹوٹے۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران صرف لاہورسے سعودی عرب جانے والی 3پروازوں سے تقریباً150 سے زائدمسافروں کوعین پروازوں کے وقت معلوم ہواکہ ان کے ساتھ دھوکاکیا گیاہے اوروہ مجبوراً گھرواپس جانے پر مجبور ہوئے۔ پی آئی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہنوازرحمن نے اپنے مؤقف میں ایکسپریس کو بتایاکہ اس فراڈ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے اور تحقیقات کاعمل بھی شروع کر دیا گیا ہے جبکہ جنرل منیجر مارکیٹنگ علی طاہرنے اپنے مؤقف میں بتایاکہ بڑے طیارے بوئنگ747 کی سعودی حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے رش میں اضافہ ہوا ہے۔

ہمارے سعودی عرب میں موجود کنٹری منیجرشہباز سینئرسعودی حکام سے کاغذی کارروائی مکمل کرکے اجازت لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ آئندہ چندروز میں سعودی حکومت اجازت دے دے جس سے حالات بہتر ہوجائیں گے۔ دوسری جانب متاثرہ مسافروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے سعودیہ میں عمرے کے حوالے سے ہوٹلز میں بھاری رقوم خرچ کرکے اپنی بکنگ کرا رکھی تھی جوپی آئی اے کی انتظامیہ کی کرپشن اور نااہلی کے باعث متاثر ہوئی ہے اور انھیں شدید مالی نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں کسی بھی ایئرلائن کی جانب سے اس طرح کی صورتحال پیدا ہونے پر متاثرہ مسافروں کو آئی اے ٹی اے قوانین کے مطابق اس ایئرلائن کا ایک اضافی ٹکٹ جرمانے کے طورپر معذرت کرتے ہوئے دیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔