خواتین میں دل کی بیماریوں کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  بدھ 7 جنوری 2015
جوخواتین ادویات استعمال کرکےسمجھتی ہیں انہیں ورزش اورصحت مندغذاکی ضرورت نہیں وہ اس بیماری سےچھٹکارانہیں پاسکتیں،ڈاکٹرز فوٹو:فائل

جوخواتین ادویات استعمال کرکےسمجھتی ہیں انہیں ورزش اورصحت مندغذاکی ضرورت نہیں وہ اس بیماری سےچھٹکارانہیں پاسکتیں،ڈاکٹرز فوٹو:فائل

نیویارک: امریکا میں کی گئی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ادھیڑ عمر خواتین  کے مقابلے میں 20 سے 37 سال کی خواتین  میں دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر اور شوگر کی بیماری کے پیدا ہونے کا خطرہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے تاہم اگر وہ 6 صحت مندانہ عادات کو اپنا لیں تو ان بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔

امریکی ریاست انڈیانا میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے ادھیڑ عمر کے لوگوں میں دل کے حملے سے ہلاکتیں کم ہوئیں ہیں جب کہ یہ بیماری نوجوان لوگوں بالخصوص لڑکیوں میں زیادہ تیزی سے بڑھی ہے، انڈیانا یونیورسٹی، دی ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ اور برگھم اینڈ ویمن اسپتال میں ہونے والی اس تحقیق کی بانی کومیسٹیک اور دیگرتحقیق کاروں نےایسی 70 ہزار خواتین جن کی عمریں 20 سے 37  کے درمیان تھیں پر تحقیق کی۔

ریسرچرز نے خواتین میں دل کی بیماریاں پیدا کرنے والے اسباب، لیول 2 شوگر اور ہائی لیول کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کا تفصیلی جائزہ لیا، انہوں نے خواتین کو دو گروپس میں تقسیم کیا ایک گروپ ان خواتین کا جو 6 صحت مند عادات کو اپناتی ہیں اور دوسرا وہ جو ان عادات کے بغیر زندگی گزارتی ہیں۔ ان صحت مند عادات میں تمباکو نوشی سے پرہیز، باڈی ماس انڈیکس پر کنٹرول، ہفتہ بھر میں ڈھائی گھنٹے کی ورزش، ہفتے میں 7 گھنٹے سے کم ٹی وی دیکھنے کی عادت اور صحت مند غذا کا اپنانا شامل ہیں، تحقیق سے پتہ چلا کہ جو خواتین ان عادات کو اختیار نہیں کرتیں ان میں سے 456 خواتین کو ہارٹ اٹیک ہوا جب کہ 32 ہزار خواتین جن کی اوسط عمر 37 سال تھی ان میں کوئی نہ کوئی دل کی بیماری یا اس کے اسباب بننے والی بیماری سامنے آئی۔ ایسی خواتین جنہوں نے ان 6 عادات کو اپنایا ان میں سے 92 فیصد میں ہارٹ اٹیک کا خدشہ بالکل سامنے نہیں آیا جبکہ 66 فیصد خواتین ایسی تھیں جن میں دل کی بیماریوں کے اثرات نہ ہونے کے برابر تھے۔

تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر نوجوان خواتین ان 6 صحت مند عادات کو اپنا لیں تو وہ  دل کی بیماریوں سے بچ سکتی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ غیر صحت مندانہ باڈی ماس انڈیکس یعنی وزن اور قد کی پیمائش میں عدم توازن ہوجائے تو یہ دل کی بیماری کی جانب اشارہ کرتا ہے لہٰذا کسی بھی شخص کو اپنا باڈی ماس انڈیکس 18.5 سے 24.9 کے درمیان رکھنا چاہئے جب کہ اسی طرح سگریٹ نوشی نہ کرنا، مناسب جسمانی ورزشیں اور صحت مند غذا بھی خواتین میں دل کی بیماریوں سے بچنے میں مددگار ہوتی ہیں۔

ماہرین نے صحت مند غذا کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کھانے کی آدھی پلیٹ پھل اور سبزیوں سے، ایک کوارٹر ہول گرین جب کہ ایک کوارٹر پلیٹ مچھلی، بینز اور مرغی کے گوشت پر مشتمل ہو۔ کومیسٹیک کا کہنا تھا کہ جو خواتین دل کی بیماریوں کی ادویات کا استعمال کر کے یہ سمجھتی ہیں کہ انہیں ورزش اور صحت مند غذا کی ضرورت نہیں وہ دل کی بیماری سے کبھی بھی چھٹکارا نہیں حاصل کر پاتیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔