نابینا افراد کا مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا

ویب ڈیسک  پير 2 مارچ 2015
نابینا افراد کو ان کے آبائی علاقوں میں ملازمت دینا ممکن نہیں، زعیم قادری فوٹو: فائل

نابینا افراد کو ان کے آبائی علاقوں میں ملازمت دینا ممکن نہیں، زعیم قادری فوٹو: فائل

لاہور: نابینا افراد نے پنجاب حکومت سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد اپنے مطالبات کے حق میں اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا دے دیا۔

لاہور میں نابینا افراد کی بڑی تعداد نے پنجاب اسمبلی کے باہر جمع ہوکر احتجاج شروع کردیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں لیکن پنجاب حکومت انہیں ان کا جائز حق بھی نہیں دے رہی۔ 3 ماہ قبل وزیر اعلیٰ پنجاب نے انہیں کوٹے کے مطابق نوکریاں دینے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم ان کا وعدہ اب تک پورا نہیں ہوسکا۔

نابینیا افراد کے احتجاج کی خبر پر پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری وہاں پہنچے اور انہوں نے ایک مرتبہ ان کے مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کرائی تاہم نابینا افراد نے ان وعدوں پر عمل درآمد تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ زعیم قادری ہمیشہ کی طرح اس بار بھی صرف طفل تسلیاں دے رہے ہیں۔ وہ اس حوالے سے ٹھوس اقدامات تک واپس نہیں جائیں گے۔

دوسری جانب زعیم قادری کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو زیادہ نوکریاں دینے کے لئے ان کے کوٹے میں 3 فیصد اضافہ کیا تھا لیکن اگر اس سے زیادہ اضافہ کیا گیا تو یہ دیگر افراد کے لئے ناانصافی ہوگی، انہوں نے کہا کہ نابینا افراد کا مطالبہ ہے کہ انہیں ان کے آبائی علاقوں میں ملازمت دی جائے تو یہ ممکن نہیں۔ مذاکرات کے بے نتیجہ ختم ہونے پر نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا دے دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔