- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
فلسطین کو عالمی عدالتِ جرائم کی باقاعدہ رکنیت دے دی گئی
دی ہیگ: فلسطین کو بین الاقوامی جرائم کی عدالت کی باقاعدہ رکنیت مل گئی ہے جسے اسرائیل پر مبینہ جنگی جرائم کے مقدمات قائم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قراردیا جا رہا ہے۔
دی ہیگ میں ہونے والے اجلاس میں فلسطینی وزیر خارجہ ریاض مالکی نے بھی شرکت کی جب کہ اس اجلاس کو ذرائع ابلاغ میں نمایاں نہیں کیاگیا تاہم غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلطسینیوں کے انٹرنیشنل کرنل کورٹ(آئی سی سی) کے 123 ویں رکن بننے کا فیصلہ فلطسینی حکام کی اس اقدام کے بعد ہوا جس کا اعلان ڈیڑھ ماہ قبل کیا گیا تھا جس میں فلسطین کی جانب سے عالمی عدالت جرائم کا یہ حق تسلیم کیا گیا تھا کہ وہ 13 جون 2014 سے مشرقی بیت المقدس کے مقبوضہ علاقے، غربی اردن اور غزہ کی سرزمین پر ہونے والے مبینہ جرائم پر مقدمات کی تفتیش کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا فلسطین کی رکنیت کا مخالف رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ فلسطین خودمختار ریاست نہیں اس لیے یہ آئی سی سی کی رکنیت کا بھی اہل نہیں جب کہ امریکا کی جانب سے فلسطین کو خبردار بھی کیا گیا تھا کہ اگر اس نے رکنیت حاصل کی تو اس کی امریکی امداد بند کردی جائے گی۔
واضح رہے کہ فلسطینی حکام کی جانب سے اس عدالت کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے روم میں معاہدہ پر دستخط کرنے کے بعد انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی سربراہ نے اس سال جنوری میں فلسطینیوں کی رکنیت کی درخواست کا ابتدائی جائزہ شروع کر دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔