فلسطین کو عالمی عدالتِ جرائم کی باقاعدہ رکنیت دے دی گئی

ویب ڈیسک  بدھ 1 اپريل 2015
فلسطین بین الاقوامی جرائم کی عدالت کا باقاعدہ 123 واں رکن ہے۔ فوٹو:بی بی سی

فلسطین بین الاقوامی جرائم کی عدالت کا باقاعدہ 123 واں رکن ہے۔ فوٹو:بی بی سی

دی ہیگ: فلسطین کو بین الاقوامی جرائم کی عدالت کی باقاعدہ رکنیت مل گئی ہے جسے اسرائیل پر مبینہ جنگی جرائم کے مقدمات قائم کرنے کی جانب ایک اہم قدم  قراردیا جا رہا ہے۔

دی ہیگ میں ہونے والے اجلاس میں فلسطینی وزیر خارجہ  ریاض مالکی نے بھی شرکت کی جب کہ اس اجلاس کو ذرائع ابلاغ میں نمایاں نہیں کیاگیا تاہم غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلطسینیوں کے انٹرنیشنل کرنل کورٹ(آئی سی سی) کے 123 ویں رکن بننے کا فیصلہ فلطسینی حکام کی اس اقدام کے بعد ہوا جس کا اعلان ڈیڑھ ماہ قبل کیا گیا تھا جس میں فلسطین کی جانب سے عالمی عدالت جرائم کا یہ حق تسلیم کیا گیا تھا کہ وہ 13 جون 2014 سے مشرقی بیت المقدس کے مقبوضہ علاقے، غربی اردن اور غزہ کی سرزمین پر ہونے والے مبینہ جرائم پر مقدمات کی تفتیش کر سکتی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا فلسطین کی رکنیت کا مخالف رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ فلسطین خودمختار ریاست نہیں اس لیے یہ آئی سی سی کی رکنیت کا بھی اہل نہیں جب کہ امریکا کی جانب سے فلسطین کو خبردار بھی کیا گیا تھا کہ اگر اس نے رکنیت حاصل کی تو اس کی امریکی امداد بند کردی جائے گی۔

واضح رہے کہ فلسطینی حکام کی جانب سے اس عدالت کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے روم  میں معاہدہ پر دستخط کرنے کے بعد انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی سربراہ نے اس سال جنوری میں فلسطینیوں کی رکنیت کی درخواست کا ابتدائی جائزہ شروع کر دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔