قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے الیکٹرانک کرائم بل 2015 کی منظوری دے دی

ویب ڈیسک  جمعرات 16 اپريل 2015
الیکٹرانک کرائم بل میں نفرت انگیز لٹریچر وتقاریر کی تشہیر پر 5 سال قید اور 50 لاکھ جرمانہ اور غیر قانونی سموں کی فروخت پر 3 سال قید اور 5 لاکھ جرمانہ بھی تجویز کیا گیا ہے۔  فوٹو: فائل

الیکٹرانک کرائم بل میں نفرت انگیز لٹریچر وتقاریر کی تشہیر پر 5 سال قید اور 50 لاکھ جرمانہ اور غیر قانونی سموں کی فروخت پر 3 سال قید اور 5 لاکھ جرمانہ بھی تجویز کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے الیکٹرانک کرائم بل 2015 کی منظوری دے دی ہے جس میں کمپیوٹر سے کئے جانے والے جرائم کی روک تھام کے لئے نئی سزاؤں کا تعین کیا گیا ہے۔

چیرمین کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس میں کمپیوٹر سے کئے جانے والے جرائم کی روک تھام کے لئے الیکٹرانک کرائم بل 2015 پیش کیا گیا جس کے تحت حساس اور قومی نوعیت کے ڈیٹا تک رسائی اور اسے چرانے پر 6 سال قید اور 50 لاکھ جرمانہ، ہیکنگ اور کمپیوٹر معلومات تک غیر قانونی رسائی پر 3 سال قید اور 10 لاکھ جرمانہ جب کہ کسی تصویر کے حصے تبدیل کرکے انٹرنیٹ پر اس کی تشہیر کو قابل تعذیر جرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید اور 50 لاکھ روپے جرمانے کی تجویز دی گئی ہے۔

الیکٹرانک کرائم بل میں کمپیوٹر سے کئے جانے والے مزید جرائم کی روک تھام کے لئے نئی سزاؤں کا تعین کرتے ہوئے نفرت انگیز لٹریچر وتقاریر کی تشہیر پر 5 سال قید اور 50 لاکھ جرمانہ اور غیر قانونی سموں کی فروخت پر 3 سال قید اور 5 لاکھ جرمانہ تجویز کیا گیا ہے جب کہ حساس آن لائن نظام میں مداخلت پر 7 سال قید اور 50 لاکھ جرمانہ اور سائبر ٹیررازم کا جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید اور 5 کروڑ جرمانے کی سزا کی تجویز بھی بل میں شامل ہے۔ بل میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اسلامی اقدار، قومی تشخص، ملکی سیکیورٹی اور دفاع کے خلاف مواد بند کرنے کی پابند ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔