ایگزیکٹ کے ’’پروفیسرز‘‘ کا تعلیم سے دور دور تک تعلق نہیں

مانیٹرنگ ڈیسک  جمعرات 21 مئ 2015
ایگزیکٹ کی جعلی یونیورسٹیوں سے رابطے کی بار بار کوشش کی لیکن ہر فون نمبر پر انتظار کی آڈیو ٹیپ کی ریکارڈنگ ملی۔۔  فوٹو : فائل

ایگزیکٹ کی جعلی یونیورسٹیوں سے رابطے کی بار بار کوشش کی لیکن ہر فون نمبر پر انتظار کی آڈیو ٹیپ کی ریکارڈنگ ملی۔۔ فوٹو : فائل

 کراچی: ایگزیکٹ کی جعلی تعلیمی ویب سائٹس پر اساتذہ کی تصاویر بھی جعلی نکلیں، آن لائن مغربی میگزین سلیٹ نے بھانڈہ پھوڑ دیا،

میگزین کے مطابق ویسٹرن ایڈوانس سنٹرل یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر جن پروفیسروں کی تصاویر دی گئی ہیں حقیقت میں ان کا تعلیم سے دور دور تک بھی واسطہ نہیں ہے، جعلی یونیورسٹی نے ان کی تصاویر مختلف ویب سائٹوں سے اٹھا کر استعمال کی ہیں۔ بزنس کے پروفیسر جارج کرک لینڈ ایک ماڈل اور جونسٹسن کمیونٹی چرچ کے ایک فعال رکن ہیں، ماریہ فلیک ہیلتھ سائنس کی استاد نہیں بلکہ کاسمیٹک سرجری سے متعلق اشتہارات کی ماڈل ہیں، ایگزیکٹ کی جعلی گرین لیک یونیورسٹی کی ٹائرہ ڈین کمپیوٹر کی ماہر نہیں، ائیرلینڈ کی ہیلتھ کیئر کمپنی کی ملازم ہیں، نیلسن بے یونیورسٹی کے پاس پی ایچ ڈی فیکلٹی کے لیے ایلس کولبرٹ نام کے دو پروفیسر ہیں۔مرد ایلس کولبرٹ حقیقت میں بزنس مین ہیں جبکہ خاتون ایلس کولبرٹ ایک ہیلتھ کیئر فرم میں فرائض انجام دے رہی ہیں۔

ایگزٹ کی جعلی ویب سائٹوں پر شاندار کاکردگی کے حامل طلبا کی تصاویر بھی جعلی ہیں، گرین لیک یونیورسٹی بزنس اسکول کی طالبہ گریسی ایلن نے تو کمال ہی کر دیا ہے، گرین لیک سے ایم بی اے کی ڈگری لی تو ساتھ ہی سپرنگ آربر سے ماسٹرز آف آرٹ ان کمیونیکیشن بھی کرڈالا، آن لائن مغربی میگزین سلیٹ کے صحافیوں نے ایگزیکٹ کی جعلی یونیورسٹیوں سے رابطے کی بار بار کوشش کی لیکن ہر فون نمبر پر انتظار کی آڈیو ٹیپ کی ریکارڈنگ ملی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔