- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
فاٹا سے نقل مکانی کرنے والے بچوں کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہوچکا، رپورٹ
اسلام آباد: خیبرپختونخوا میں وفاق کے زیرِ اہتمام قبائلی علاقوں میں دہشت گردی اور سیلاب کی وجہ سے نقل مکانی کرکے عارضی پناہ گاہوں میں رہائش اختیار کرنے والے ہزاروں بچوں کی تعلیم کا سلسلہ تقریباً منقطع ہوچکا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسیف اور نیشنل کمشنر آف چلڈرن کے تحت 2014 کے لیے بچوں کی صورتحال پر جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فاٹا میں اساتذہ اور انفراسٹرکچر نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے، گھراور کاروبار سے دور ہونے والے متاثرین نے اضافی آمدنی کے لیے بچوں کو اسکولوں سے اٹھالیا ہے اور وہ اب مزدوری پر مجبور ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق سیلاب اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے آپریشنز کے باعث آئی ڈی پیز کو 1404 اسکولوں میں ٹھہرایا گیا ہے جس سے بنوں کے 80 فیصد اسکول بھر چکے ہیں جب کہ نقل مکانی کرنے والوں کی رہائش کے باعث ان اسکولوں میں تعلیم جاری رکھنا بھی مشکل ہے کیونکہ طلبا وطالبات کے لیے کوئی متبادل جگہ موجود نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔