غربت اور بیروزگاری سے خودکشی کے رجحان میں اضافہ ہوگیا

ثنا سیف  پير 3 اگست 2015
معاشی حالات اور سماجی انصاف نہ ہونے سے لوگوں کے پاس موت کو گلے لگانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔ فوٹو: فائل

معاشی حالات اور سماجی انصاف نہ ہونے سے لوگوں کے پاس موت کو گلے لگانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: ملک میں غربت،فاقہ کشی اور بیروزگاری کے باعث خودکشی کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،برسر اقتدار حکومتوں کے دعوؤں کے باوجود غربت کی شرح بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے گھر گھر لڑائی و جھگڑا اور علیحدگی کے علاوہ خود کو موت کے منہ میں دھکیلنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ایکسپریس سروے کے مطابق ملک میں مالی پریشانیوں اور گھریلو جھگڑوں کے باعث خودکشی کا رجحان تو تھا لیکن اب ملک میں جاری معاشی بحرانوں کے باعث بیروزگاری اور لوڈ شیڈنگ کی شرح میں تشویشناک اضافے کے باعث قوت برداشت ختم ہونے کے باعث مذکورہ رجحان میں3گنا اضافہ ہوگیا ہے،پاکستان میں خودکشی کے حوالے سے کراچی پہلے نمبر پر ہے،مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے ذریعے ایچ آر سی پی نے اعداد و شمار جمع کیے ہیں جن کے مطابق25مئی سے 25جون تک کے دوران ملک بھر میں 195افراد نے خود کشی کرلی،خود کشی کرنے والوں میں 59خواتین شامل تھیں،اسی عرصے کے دوران43افراد نے خودکشی کرنے کی کوشش کی جنھیں بروقت طبی امداد دے کر بچا لیا گیا،اقدام خود کشی کرنے والوں میں 17خواتین شامل ہیں،اعدادوشمار کے مطابق خودکشی کرنے والوں میں 110 افراد نے گھریلو جھگڑوں و مسائل سے تنگ آکر اور 23 نے معاشی تنگ دستی سے مجبور ہو کر خودکشی کرلی۔

خودکشی اور اقدام خودکشی کے 238واقعات میں سے صرف 21واقعات کی ایف آئی آر درج ہوئی،ایک عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں خودکشی کرنے والوں کی تعداد 10لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، دنیا میں ہر 40 سیکنڈ میں ایک فرد خودکشی کرتا ہے،پاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن کے اندازے کے مطابق2020تک پاکستان میں ڈپریشن کی شرح بہت زیادہ بڑھ جائے گی،ماہرین نفسیات کے مطابق انسان کے ذہن میں خودکشی کرنے کا خیال صرف چند لمحے کے لیے آتا ہے،اگر ان چند لمحوں کو قابو کرلیا جائے تو خودکشی کے رجحان کو کم کیا جا سکتا ہے،جب کوئی بھی انسان فرسٹریشن یا شدید ترین مایوسی کا شکار ہوجائے تو اس کے ذہن میں 3صورتیں بنتی ہیں وہ حالات سے سمجھوتہ کرلے یا ان کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے یا تیسری صورت میں زندگی سے راہ فرار اختیار کرنے کے لیے خودکشی کرلے۔

موسم گرما میں خودکشی کے رجحان میں اضافہ ہوجاتا ہے کیونکہ لوڈ شیڈنگ کے باعث طبیعت پر چڑچڑاپن غالب آجاتا ہے اور قوت برداشت ختم ہوجاتی ہے،علاوہ ازیں ماہرین سماجیات کے مطابق گھریلو مسائل خودکشی کی سب سے بڑی وجہ ہے،اس کے علاوہ غربت، بیروزگاری،ذہنی دباؤ،خاندانی تنازعات ،محبت میں ناکامی، سماجی نا انصافی جیسی بڑی وجوہات ہیں،اگر حکومت زہر کی کھلے عام فروخت اور اسلحے کے استعمال پر پابندی سے خودکشی کے رجحان میں کمی واقع ہو سکتی ہے، معاشی حالات اور سماجی انصاف نہ ہونے سے لوگوں کے پاس موت کو گلے لگانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔