کوئٹہ میں جشن آزادی کی تقریب کے دوران 400 فراری ہتھیارڈال کر قومی دھارے میں شامل

ویب ڈیسک  جمعـء 14 اگست 2015
فراریوں نے حلف وفاداری میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ریاست کے خلاف کارروائیاں نہیں کریں گے۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

فراریوں نے حلف وفاداری میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ریاست کے خلاف کارروائیاں نہیں کریں گے۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

کوئٹہ: پولیس لائنزمیں جشن آزادی کی تقریب کے موقع پر400 فراریوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیارڈال کرقومی دھارے میں شامل ہوگئے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق کوئٹہ میں پولیس لائنز میں جشن آزادی کی تقریب انتہائی جوش و جذبے اور شایان شان طریقے سے منایا جارہا ہے جب کہ اس موقع پر 400 فراریوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ تقریب میں صوبائی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی، آئی جی بلوچستان محمد عملیش، کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصرخان جنجوعہ سمیت پاک فوج کے دیگر افسران اور قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔

اس موقع پر فراری سفید شلوار قمیض اور ہری چادر گلے میں لٹکائے ایک ایک کر کے اسٹیج پر آئے اور پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے جنہیں معصوم بچوں نے پھول اور قومی پرچم بھی دیا۔ اس موقع پر فراریوں نے حلف وفاداری میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ریاست کے خلاف کارروائیاں نہیں کریں گے اور سچا پاکستان بن کر ایک عام شہری کی طرح ریاست کی ترقی کے لئے کام کریں گے اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔

جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصرخان جنجوعہ کا کہنا تھا کہ ہتھیاررکھ کر پاکستان زندہ باد کہنے والے ہمارے بھائی ہیں، ہتھیارڈالنے والوں کو اپنا دوست، بھائی اور پاکستانی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے ہتھیارڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہتھیارمیرے سامنے نہیں بلکہ اپنی سوچ کے سامنے ڈالےہیں، آپ نے کسی غیرکے سامنے ہتھیارنہیں ڈالے، اپنےآپ کو چھوٹا نہیں سمجھنا، آپکی عزت نفس، غیرت اتنی ہی عزیز ہے جتنی اپنی عزت نفس اورغیرت، ہم دلیر قوم ہیں ہمیں کوئی نیچا نہیں دکھا سکتا،پاکستانی قوم اس پرچم کی حرمت کے لیے کٹ مرنے کو بھی تیارہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد فراری ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں جب کہ حال ہی میں وفاقی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کو 5 سے 15 لاکھ روپے تک امداد دی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔