- حکومت نیٹ میٹرنگ ختم کرکے گراس میٹرنگ پالیسی لانے کوتیار
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کل شروع ہونگے
- این اے 148 ملتان میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ جاری
- وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا 18 ہزار ارب کا مجوزہ بجٹ پیش
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹاپ 4 ٹیمیں کون سی ہوں گی؟ کیف نے پیشگوئی کردی
- ایک منٹ میں 110 پینسلیں توڑنے کا عالمی ریکارڈ
- سوشل میڈیا اور بچوں میں سیگریٹ نوشی کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلنے کا نیا طریقہ وضع
- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ’’ کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے‘‘
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
نریندرمودی کی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر آمد کے موقع پر سکھوں کا احتجاج
نیویارک: سکھ علیحدگی پسندوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں “جی 4 ممالک کی کانفرنس” سے خطاب کے موقع پر شدید احتجاج کرتے ہوئے علیحدگی کے لئے 2020 میں ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیکڑوں سکھ علیحدگی پسند وزیراعظم نریندر مودی کی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں “جی 4 ممالک کی کانفرنس” کی تقریب سے خطاب کے موقع پر جمع ہوگئے جہاں انہوں نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرحکومت کی جانب سے پنجاب میں سکھوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لینے اور علیحدہ ملک خالصتان بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرین نے بھارت اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مطالبات پورے کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ سکھ علیحدگی پسندوں کی نمائندگی کرنے والے سربراہ بخشش سنگھ ساندو کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں اور خاص طور پر عیسائیوں، سکھوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
دوسری جانب بھارتی گجرات کی پٹیل کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے بھی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاج کیا گیا جب کہ انہوں نے پٹیل کمیونٹی کے لئے آواز اٹھانے والے سرگرم سردار پٹیل سے منسوب ٹوپیاں بھی پہن رکھی تھیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پٹیل کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 4 ہزار سے زائد بے گناہ افراد پولیس کی تحویل میں ہیں جنہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اس لئے پولیس حکام کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔