دن میں 12000 چھینکیں مارنے والی لڑکی کھانے اور پڑھنے سے قاصر

ویب ڈیسک  جمعرات 8 اکتوبر 2015
کیٹلین کو اب تک چھ ڈاکٹر دیکھ چکے ہیں اور انہیں لا علاج قرار دیا جاچکا ہے۔ فوٹو: فائل

کیٹلین کو اب تک چھ ڈاکٹر دیکھ چکے ہیں اور انہیں لا علاج قرار دیا جاچکا ہے۔ فوٹو: فائل

ٹیکساس: امریکا میں 12 سالہ کیٹلین تھارنلے کو تین ہفتے قبل چھینکوں کا دورہ پڑا تھا اور اب وہ ایک منٹ میں تقریباً 20 مرتبہ آچھوں آچھوں کرتی اور اس طرح ایک دن میں 10 سے 12 ہزار مرتبہ چھینکیں مارتی ہیں۔

مسلسل چھینکوں سے ان کی زندگی اجیرن ہوچکی ہیں اور 6 ڈاکٹر ان کا معائنہ کرنے کے بعد انہیں لاعلاج قرار دے چکے ہیں۔ ایک ماہرکے مطابق انہیں جسمانی اعضا کی تھرتھراہٹ کا دورہ پڑتا ہے، انہیں چھینکوں کے دورے پڑتے ہیں اور وہ لگاتار 20 سے 25 مرتبہ چھینکتی ہیں۔ وہ کھانا کھانے اور اسکول میں پڑھنے سے بھی قاصر ہیں اور آرام صرف اس وقت ملتا ہے جب وہ سوتی ہیں لیکن انہوں نے بتایا کہ وہ نیند میں خود کو بھی چھینکتا ہوا دیکھتی ہیں۔

کیٹلن کے مطابق اس کے جسم میں مستقل درد رہنے لگا ہے، پاؤں کمزور ہورہے ہیں اور وہ بہت مشکل سے کھاسکتی ہیں اور اسکول کے طالبعلم اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔

ٹیکساس کے ایک دماغی ڈاکٹر میریڈ پارنس کے مطابق یہ مرض ٹِکس جیسا لگتا ہے جس میں کچھ وقفوں کے لیے چہرے میں تھرتھراہٹ ہوتی ہے یا دوسری صورت میں حلق سے از خود تیز تیز آوازیں نکلتی ہیں۔ اس کیفیت میں اچانک دورہ پڑتا ہے اور بار بار ایک ہی جیسا دورہ پڑتا ہے، چھوٹے اور شیرخوار بچوں میں یہ مرض ذیادہ ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر بڑے بچوں اور بالغ افراد میں نیند کی کمی اور تناؤ ہو تو بھی یہ کیفیت پیدا ہوسکتی ہے، اب تک بڑے بچوں میں اس کے 40 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں اور وہ کچھ مدت بعد غائب ہوجاتے ہیں اور دوبارہ بھی لوٹ آتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔