- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
ایجادات کے بین الاقوامی مقابلے میں پاکستانی طلبہ کی پہلی اور دوسری پوزیشن
لاہور: پاکستان کے ہونہار طلبا و طالبات نے ڈیزائننگ اور اختراع کے بین الاقوامی مقابلے میں اول اور دوم پوزیشن حاصل کرکے ملک کا نام روشن کردیا۔
لاہور میں فاسٹ نیشنل یونیورسٹی آف نیو اینڈ ایمرجنگ سائنسز FAST-NUCES میں سالِ آخر کے طالب علموں نے ’’ڈو اٹ یورسیلف‘‘ یعنی خود سے بنائے جانے والے 2 پروجیکٹ تیار کیے جو عالمی مقابلے میں پیش کیے گئے جس میں 200 کے قریب پروجیکٹ، ڈیزائن اور اختراعات شامل تھیں تاہم پاکستانی طالب علموں کو ان کی شاندار کاوشوں اور محنت کے نتیجے میں بالترتیب پہلے اور دوسرے انعام دے نوازا گیا۔
طالب علموں کا پہلا پروجیکٹ ایکو سینس، وائرلیس سینسر اور ایکچوایٹر نیٹ ورک ہے جسے پہلا انعام دیا گیا جب کہ دوسرا انعام ’بال بوٹ‘ کو ملا جس میں ایک چھوٹا روبوٹ از خود انداز میں گیند کے اوپر توازن برقرار رکھتا ہے۔
ایکوسینس:
اس پروجیکٹ کو عثمان مقصود، عامر سلمان اور ریبا رضا نے تیار کیا ہے، یہ ماحول اور اطراف کو نوٹ کرنے والا ایک نظام ہے جو نمی، روشنی، درجہ حرارت نوٹ کرتا ہے جو ریڈیو فریکوئنسی (آر ایف) پر مبنی وائرلیس نظام کے تحت کام کرتا ہے۔ یہ نظام مختلف نوڈز سے حقیقی وقت میں نمی اور درجہ حرارت کا ڈیٹا لے کر ان کا ڈیٹا بیس تیار کرتا ہے جسے سیل فون پر بھی دیکھا جاسکتا ہے اس میں ایک الگورتھم بھی ہے جو ازخود منظم ہوتا ہے جب کہ اس کی خوبصورتی یہ ہے کہ بہ یک وقت اسے کئی اہم کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کسی بڑی عمارت اور جگہ پر بہت سے سینسر لگا کر ایک ہی جگہ اس کا ڈیٹا حاصل کیا جاسکتا ہے اور یہ چوری، نقب، آلودگی اور آگ لگنے سے بھی آگاہ کرسکتا ہے جو اس کی اہم خوبی ہے۔ اس کا ڈیٹا آن لائن بھی رکھا جاسکتا ہے جب کہ 6 نوڈز ( یعنی 6 سینسرز) نظام کی قیمت صرف 20 ہزار روپے ہے۔
بال بوٹ:
اسے اسامہ بن طارق، عزیر علی خان اور انیق منظر نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ یہ اصل میں ایک روبوٹک فیڈ بیک سسٹم ہے، یہ روبوٹ نما آلہ ایک باسکٹ بال کے اوپر خود کو متوازن رکھتا ہے اور گرنے نہیں دیتا اور کسی بھی سمت مڑ سکتا ہے جب کہ اسے صنعتوں اور دیگر کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس موقع پر اسامہ طارق نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس پروجیکٹ میں گیند ایک گول پہیے کی طرح کام کرتی ہے اور روبوٹ کو کسی بھی سمت بڑھنے میں مدد دیتی ہے۔ اس پروجیکٹ کو مزید بہتر بناکر روبوٹ کی حرکت کے مجموعی نظام کو بہتر بناکر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان دونوں پروجیکٹس کو انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئر کی عالمی تظیم کے مقابلے میں فروری کے پہلے ہفتے میں انعامات دیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔