پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، درجنوں گرفتار

ویب ڈیسک  پير 28 مارچ 2016
اب تک فوج اور رینجرز نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں 5 آپریشن کئے، آرمی چیف کو بریفنگ۔ فوٹو: فائل

اب تک فوج اور رینجرز نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں 5 آپریشن کئے، آرمی چیف کو بریفنگ۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حکم پر سیکیورٹی فورسز نے پنجاب بھر سے کالعدم تنظیم کے کارندوں سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے زیرصدارت اہم اجلاس میں پنجاب بھر میں دہشت گردوں کےخلاف مشترکہ آپریشنز کے فیصلے کے بعد صوبے بھر میں بھرپور آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، گزشتہ رات سے جاری آپریشنز کے دوران کالعدم تنظیموں کے درجنوں کارندے شکنجے میں ہیں جب کہ کئی مبینہ دہشت گرد اور ان کے سہولت کار پکڑے گئے ہیں ۔

گوجرانوالہ میں کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورساز نے 78 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جب کہ فیصل آباد سے بھی 100 مشکوک افراد پکڑے گئے ہیں، وہاڑی سمیت مختلف علاقوں میں چھاپوں کے ساتھ ساتھ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی فہرستیں تیارکرلی گئیں ہیں جن میں شامل کالعدم تنظیموں کے14کارندوں کو اے کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تنظیموں کےخلاف آپریشن کرکے50 سےزائد ملزموں کوگرفتارکرلیا، جب کہ 2 ہزار سے زائد سرگرم کارندوں کی فہرستیں تیارکرلی گئی ہیں، مظفرگڑھ  میں بھی کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے 4 کاندرے پکڑے گئے ہیں۔ سرگودھا میں سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان سے آئے 2 دہشت گردوں گرفتار کیا جن کے قبضے سے بھاری مقدارمیں دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا،  دہشت گردوں کی عمریں 30 سے 35 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔

سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کولے کر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جی ایچ کیو میں آرمی چیف کی صدارت میں دوسرا اجلاس ہوا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق پنجاب میں سیکیورٹی فورسز نے اب تک 5 آپریشن کیے ہیں جن میں کئی مشتبہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتارکیا گیا ہے۔ ترجمان پاک فوج کےمطابق آپریشن کے نتیجے میں نئے شواہد سامنے آرہے ہیں اور ان کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز آگے بڑھ رہی ہیں۔

اس سے قبل ترجمان پاک فوج لیفٹننٹ جنرل عاصم باجود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں کہا کہ جنرل ہیڈکواٹر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت اعلی سطح کا سیکیورٹی اجلاس ہوا جس میں سانحہ لاہور کی تفتیش میں پیشرفت اور پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف خفیہ اطلاعات پر کئے گئے آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب میں فوری طور پر فوجی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کی نگرانی آرمی چیف جنرل راحیل شریف خود کررہے ہیں جب کہ انٹیلی جنس ادارے اور رینجرز آپریشن میں فوج کی معاونت کررہے ہیں۔

اجلاس کے دوران افسران نے آرمی چیف کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لاہور خودکش حملے کے بعد شواہد کی بنیاد پر آپریشن جاری ہے اور اب تک فوج اور رینجرز نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں 5 بڑے آپریشن کیے ہیں جس کے دوران متعدد مشتبہ دہشت گرد اور ان کے سہولت کار گرفتار کرلیے۔ بریفنگ کے دوران حکام کا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن کے دوران ملزمان کے قبضے سے بھاری تعداد میں گولہ بارود اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔