برطانوی وزیراعظم کے استعفیٰ پر ٹوئٹرپر ’’کیمرون سے سیکھونواز‘‘ ٹاپ ٹرینڈ میں شامل

ویب ڈیسک  جمعـء 24 جون 2016
امجد خان ٹوئٹر پر کہتے ہیں کہ محترم نواز شریف، اسے جمہوریت کہتے ہیں جہاں عوامی رائے کا احترام کیا جاتا ہے۔ فوٹو: فائل

امجد خان ٹوئٹر پر کہتے ہیں کہ محترم نواز شریف، اسے جمہوریت کہتے ہیں جہاں عوامی رائے کا احترام کیا جاتا ہے۔ فوٹو: فائل

یورپی یونین سے علیحدگی پر برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے استعفیٰ دینے کے اعلان کے بعد  ٹوئٹر پر#کیمرون_سےسیکھو_نواز ٹاپ ٹرینڈ میں شامل رہا۔

برطانوی عوام کی جانب سے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعد سے ٹوئٹر پر لوگوں کی جانب سے اپنے خیالات کا اظہار کیا جارہا ہے اور مسلسل 10 گھنٹے سے زائد وقت تک Brexit# ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے جب کہ برطانوی وزیراعظم کے استعفیٰ کا موضوع پاکستان میں بھی خوب زیر بحث ہے جس کے بعد ٹوئٹر پر #کیمرون_سےسیکھو_  نواز بھی ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہے۔

امجد خان ٹوئٹر پر کہتے ہیں کہ محترم نواز شریف، اسے جمہوریت کہتے ہیں جہاں عوامی رائے کا احترام کیا جاتا ہے۔

طیب میر لکھتے ہیں کہ نوازشریف کو یہ کہنا ہی غلط ہے کیوں کہ اگر انہوں نے سیکھنا ہوتا تو ان کے لیے جدہ کے 8 سال ہی کافی تھے۔

اظہر اعظم کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ قوموں کو چند سال میں ہی نئی لیڈرشپ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ترقی پذیر ممالک میں 4 صدیوں میں بھی نئی لیڈرشپ کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

الیکزینڈر ممتاز نے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو مخاطب کرتے  ہوئے کہا کہ اب نوازشریف کڈنی کی سرجری کے لیے بیرون ملک جائیں گے اور وہاں نئے بال لگوائیں گے اور پھر اس کے بعد آنکھوں کی سرجری کے لیے جائیں گے لیکن استعفیٰ نہیں دیں گے۔

سید عادل حسین نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ  اگلے 2 ماہ نوازشریف کے لیے آخری ماہ ہوں گے اس کے بعد وہ دھرنے کے دوسرے سیشن کے دوران مستعفیٰ ہوجائیں گے۔

دوسری جانب ٹوئٹر پر یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے فیصلے پر لوگ اپنی رائے کا اظہار کچھ اس طرح کررہے ہیں۔

ٹوئٹرپر اماندا الیگزینڈرکہتی ہیں کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی صرف معیشت کے لئے نہیں بلکہ یہ غیرملکیوں سے نفرت کا اظہار ہے۔

امریکی خفیہ ایجنسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن کہتے ہیں برطانیہ کا یورپی یونین سے علیحدہ ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا، ریفرنڈم سے سیکھنے کی ضرورت ہے کہ کس طرح آدھی قوم اپنے خلاف ہی ووٹ دینے پر مجبور ہوئی۔

کریزی اسٹوف نے برطانیہ کا یورپی یونین سے الگ راستہ اختیار کرنے کا اظہار تصویر کی شکل میں کیا گیا ہے جس پر ان کا کہنا ہے کہ صرف ایک مذاق ہی ہمیں محفوظ بنا سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔