ہیلری کلنٹن نے اپنے نائب صدارتی امیدوار کے لئے ٹم کین کا انتخاب کرلیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 جولائی 2016
 امریکا کے آئندہ صدارتی انتخابات رواں برس ہوں گے جس میں ہیلری کلنٹن کا مقابلہ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگا۔ فوٹو: ٹوئٹر

امریکا کے آئندہ صدارتی انتخابات رواں برس ہوں گے جس میں ہیلری کلنٹن کا مقابلہ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگا۔ فوٹو: ٹوئٹر

واشنگٹن ڈی سی: امریکا میں صدارتی انتخابات کے لئے ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن نے سینیٹر ٹم کین کو اپنا نائب صدارتی امیدوار منتخب کیا ہے۔ 

امریکا کی ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ کے ذریعے ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ٹم کین کو اپنا نائب صدارتی امیدوار منتخب کرنے کےفیصلے کا اعلان کیا۔

 

 

ٹم کین کو اپنے نائب صدارتی امیدوار کی حیثیت سے منتخب کرنے کے موقع پر ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ ٹم کین ایک تجربہ کار سیاستدان ہیں اور انہوں نے اپنی  ساری عمر دوسروں کے لئے جدوجہد کی ہے۔

تجزیہ کاروں کے جانب سے رواں برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریاست ورجینیا کو اہم میدانِ جنگ قرار دیا جا رہا ہے۔ اسی وجہ سے ہیلری کلنٹن نے ٹم کین کا انتخاب کیا ہے کیونکہ ریاست میں ہسپانوی نژاد امریکیوں کی تعداد زیادہ ہے اور ٹم کین بھی روانی سے ہسپانوی بول سکتے ہیں ، اس کے علاوہ ان کا ذہنی رجحان بھی ریاست کے اکثریتی عوام سے مماثلت رکھتا ہے۔

 

اس سے پہلے ہیلری کلنٹن کے مخالف امیدور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے نائب کے لئے ری پبلکن پارٹی کے کنونشناور کا انتخاب کیا تھا اور اس فیصلے کے بعد ہیلری کلنٹن کی مقبولیت میں غیر معمولی کمی ہوگئی تھی ۔ ہیلری کلنٹن کو گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ پر 15 پوائنٹس کی برتری حاصل تھی لیکن گزشتہ روز تک وہ اپنے حریف کے برابر آچکی تھیں۔

امریکی سیاسی تجریہ کاروں نے ریاست ورجینیا کو امریکا میں 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کا اہم سیاسی میدان جنگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نائب صدر کے لئے ٹم کین کا انتخاب ہیلری کلنٹن کے لئے بہترین مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ہیلری کلنٹن ٹم کین کے نائب صدارتی امیدوار بنانے کا باضابطہ اعلان آج میامی میں ہونے والی ریلی میں خطاب کے دوران کریں گی۔

واضح رہے کہ امریکا کے آئندہ صدارتی انتخابات رواں برس ہوں گے جس میں ہیلری کلنٹن کا مقابلہ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔