رجب طیب اردوان کا ملک میں سیکڑوں نجی اسکول اور تنظیمیں بند کرنے کا حکم

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 جولائی 2016

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

انقرہ: رجب طیب اردوان نے گولن تحریک کے بانی فتح اللہ گولن سے رابطوں کے شبے میں ترکی میں ایک ہزار نجی اسکولوں اور 1200 تنظیموں کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ترک حکومت کا باغیوں کو سزائے موت دینے پر غور

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی ) کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملک میں 1000 نجی اسکولوں اور 1200 سے زائد تنظیموں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے، جن اسکولوں اور تنظیموں کو بند کرنے کا حکام دیا گیا ان کے بارے میں حکومت کو شک ہے کہ وہ گولن تحریک کے بانی فتح اللہ گولن کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: اردوان کے283 محافط گرفتار؛ بغاوت کا خطرہ ٹلا نہیں، ترک حکومت

خبر رساں ادارے کے مطابق ترک حکومت نے کسی شخص کو فرد جرم عائد کیے بغیر حراست میں رکھنے کی مدت بھی 4 دن سے بڑھا کر 30 دن کردی ہے، اس کے علاوہ مزدوروں کی 19 تنظیمیں، 15 یونیورسٹیاں، 35 طبی ادارے اور ہوسٹل کو بھی بند کرنے کا حکم دیا گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی ناکامی کے بعد 103 جنرل اور ایڈمرل گرفتار

بی بی سی کے مطابق ترک صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ سے حکام کو موقع ملے گا کہ وہ ناکام بغاوت سے پیدا ہونے والی صورتحال سے مؤثر انداز میں نمٹ سکیں اور ملک میں حالات کو معمول پر لا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی اتحاد ترکی کے خلاف ’تعصب اور بدگمانی‘ سے کام لے رہا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ناکام بغاوت کے بعد یونان میں داخل ہونے والے 8 ترک فوجیوں کو سزا

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ترک حکام نے وزارت تعلیم، پرائیویٹ اسکولوں اور یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف کارروائیاں کیں جب کہ ہزاروں سپاہی، پولیس اہلکار اور دیگر سرکاری ملازمین کو بھی حراست میں لیا گیا تاہم ان میں سے ان سینڑوں ایسے فوجیوں کو رہا کر دیا گیا جنہیں جبری بھرتی کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔