- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
تمباکو کے ایندھن سے چلنے والے دنیا کے پہلے طیارے کی کامیاب پرواز
جوہانس برگ: دورانِ پرواز تمباکو نوشی کی سختی سے ممانعت ہوتی ہے لیکن امریکا کی بوئنگ کارپوریشن نے ساؤتھ افریکن ایئرویز کے تعاون سے ایک ایسا مسافر بردار طیارہ بنالیا ہے جو تمباکو کے پودے سے حاصل کردہ ایندھن استعمال کرتا ہے۔
’’پروجیکٹ سولارِس‘‘ نامی اس منصوبے پر 2014 میں کام شروع کیا گیا اور اس کے تحت جنوبی افریقا کے صوبے لمپوپو میں کاشت ہونے والے تمباکو کے پودے استعمال کیے گئے۔ تمباکو کے پودوں سے توڑی گئی پتیوں کو مختلف مرحلوں سے گزار کر ان میں موجود نکوٹین اور دوسرے مادّوں کو ایندھن میں تبدیل کیا گیا۔ اس ایندھن کا نام ’’سولارِس فیول‘‘ رکھا گیا ہے۔ اس کی مختلف آزمائشوں میں اطمینان کیا گیا کہ یہ ایندھن مسافر بردار طیاروں میں جیٹ ایندھن کی جگہ استعمال ہوسکتا ہے اور اس کے بعد ہی اسے تجارتی پرواز میں جزوی طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مناسب مقدار میں سولارِس فیول تیار کرنے کے بعد اسے ساؤتھ افریکن ایئرلائن کے ایک مسافر بردار طیارے میں جزوی طور پر بھرا گیا جس نے گزشتہ ماہ 300 مسافروں کے ساتھ جوہانس برگ سے کیپ ٹاؤن تک کامیاب پرواز کی۔ پہلی کامیابی کے بعد بوئنگ کارپوریشن کا کہنا ہے کہ وہ آنے والے برسوں میں اس ایندھن کا استعمال بتدریج بڑھائے گی تاکہ جیٹ ایندھن پر انحصار کم سے کم کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ وہ ایندھن جو کسی جاندار (یعنی پودے، جانور یا جرثومے) کے وجود کو مکمل یا جزوی طور پر یا جانداروں سے خارج شدہ حیاتیاتی مادّے استعمال کرتے ہوئے مصنوعی طور پر تیار کیا جائے اسے سائنسی زبان میں ’’حیاتی ایندھن‘‘ (بایو فیول) کہتے ہیں۔ ویسے تو حیاتی ایندھن میں بایو الکحل، پروپینول، گرین ڈیزل اور بایو گیس سمیت درجن بھر سے زیادہ اقسام کے ایندھن شامل ہیں مگر ان میں حیاتی ڈیزل (بایو ڈیزل) کو زیادہ شہرت حاصل ہے۔
جیٹ ایندھن سیسے سے پاک کیروسین یعنی مٹی کے تیل (جیٹ اے ون) یا نیفتھا اور کیروسین کے آمیزے (جیٹ بی) پر مشتمل ہوتا ہے۔ سولارِس فیول میں ایک طرف جیٹ ایندھن کی تمام خوبیاں موجود ہیں تو دوسری طرف اس کے فروغ سے تمباکو کے کاشتکاروں کو بہت فائدہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔