- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- کراچی سے چھینی گئی ڈبل کیبن گاڑی لاڑکانہ سے برآمد
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
اورنج ٹرین منصوبہ؛ پنجاب حکومت کا ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کا فیصلہ
لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے اورنج ٹرین منصوبے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان نے وزیراعلی پنجاب شہبازشریف سے ملاقات کی جس میں انہوں نے وزیر اعلی پنجاب کو میٹرو لائن ٹرین کے بارے میں بریفنگ دی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے وزیر اعلی کو آگاہ کیا کہ لیگل ٹیم کی مشاورت کے بعد اورنج ٹرین منصوبے سے متعلق لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل لاہورہائی کورٹ کے جج جسٹس عابد عزیزشیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی جس میں بنچ نے 11 تاریخی عمارتوں اور مقامات کی 200 فٹ کی حدود کے اندر تعمیرات روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قومی ورثے یا تاریخی عمارتوں کے200 فٹ کے اندر میٹرو ٹرین منصوبہ نہیں بنایا جاسکتا جب کہ عدالت نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق زیادہ تر درخواستیں خارج کردیں۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ 100 صفحات پر مشتمل ہے جس میں حکم امتناع برقرار رکھا گیا ہے۔
اس خبرکو بھی پڑھیں: تاریخی عمارتوں کے نزدیک اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام روکنے کا حکم
عدالت کی جانب سے ہدایت دی گئی تھی کہ تاریخی عمارتوں کی حفاظت کے لیے نئے سرے سے مشاورت کی جائے اور ڈی جی آرکیالوجی یونیسکو اتھارٹی کے ساتھ مل کرنئی فزیبلٹی رپورٹ تیار کریں جس میں عالمی ماہرین بھی شامل ہوں جب کہ عدالت نے منصوبے کے آغاز کے لئے حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے تمام این او سی کالعدم قرار دے دیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔