اورنج ٹرین منصوبہ؛ پنجاب حکومت کا ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 19 اگست 2016
دالت میں میٹرو ٹرین پر عدالت کو قائل کرنے کی کوشش کی گئی تھی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب: فوٹو: فائل

دالت میں میٹرو ٹرین پر عدالت کو قائل کرنے کی کوشش کی گئی تھی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب: فوٹو: فائل

 لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے اورنج ٹرین منصوبے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان نے وزیراعلی پنجاب شہبازشریف سے ملاقات کی جس میں انہوں نے وزیر اعلی پنجاب کو میٹرو لائن ٹرین کے بارے میں بریفنگ دی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے وزیر اعلی کو آگاہ کیا کہ لیگل ٹیم کی مشاورت کے بعد اورنج ٹرین منصوبے سے متعلق لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس سے قبل لاہورہائی کورٹ کے جج جسٹس عابد عزیزشیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی جس میں بنچ نے 11 تاریخی عمارتوں اور مقامات کی 200 فٹ کی حدود کے اندر تعمیرات روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قومی ورثے یا تاریخی عمارتوں کے200 فٹ کے اندر میٹرو ٹرین منصوبہ نہیں بنایا جاسکتا جب کہ عدالت نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق زیادہ تر درخواستیں خارج کردیں۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ 100 صفحات پر مشتمل ہے جس میں حکم امتناع برقرار رکھا گیا ہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: تاریخی عمارتوں کے نزدیک اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام روکنے کا حکم

عدالت کی جانب سے ہدایت دی گئی تھی کہ تاریخی عمارتوں کی حفاظت کے لیے نئے سرے سے مشاورت کی جائے اور ڈی جی آرکیالوجی یونیسکو اتھارٹی کے ساتھ مل کرنئی فزیبلٹی رپورٹ تیار کریں جس میں عالمی ماہرین بھی شامل ہوں جب کہ عدالت نے منصوبے کے آغاز کے لئے حکومت کی جانب سے  جاری کیے گئے تمام این او سی کالعدم قرار دے دیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔