لاہورہائیکورٹ کا تاریخی عمارتوں کے قریب اورنج لائن ٹرین منصوبہ روکنے کا حکم

ویب ڈیسک  جمعـء 19 اگست 2016
 ڈی جی آرکیالوجی یونیسکو اتھارٹی کے ساتھ مل کرنئی فزیبلٹی رپورٹ تیار کریں، عدالت کے ریمارکس: فوٹو: فائل

ڈی جی آرکیالوجی یونیسکو اتھارٹی کے ساتھ مل کرنئی فزیبلٹی رپورٹ تیار کریں، عدالت کے ریمارکس: فوٹو: فائل

 لاہور: ہائیکورٹ نے اورنج لائن منصوبے سے متعلق حکومت کی جانب سے جاری تمام این او سی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ قومی ورثے اور تاریخی عمارتوں کے 200 فٹ کے اندر میٹرو ٹرین منصوبہ نہیں بنایا جاسکتا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں جسٹس عابد عزیزشیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ بنچ نے 11 تاریخی عمارتوں اور مقامات کی 200 فٹ کی حدود کے اندر تعمیرات روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قومی ورثے یا تاریخی عمارتوں کے200 فٹ کے اندر میٹرو ٹرین منصوبہ نہیں بنایا جاسکتا جب کہ عدالت نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق زیادہ تر درخواستیں خارج کردیں۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ 100 صفحات پر مشتمل ہے جس میں حکم امتناع برقرار رکھا گیا ہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: لاہورہائیکورٹ کا تاریخی عمارتوں کے نزدیک اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام روکنے کا حکم

عدالت کی جانب سے ہدایت دی گئی کہ تاریخی عمارتوں کی حفاظت کے لیے نئے سرے سے مشاورت کی جائے اور ڈی جی آرکیالوجی یونیسکو اتھارٹی کے ساتھ مل کرنئی فزیبلٹی رپورٹ تیار کریں جس میں عالمی ماہرین بھی شامل ہوں جب کہ عدالت نے منصوبے کے آغاز کے لئے حکومت کی جانب سے  جاری کیے گئے تمام این او سی کالعدم قرار دے دیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔