اٹلی میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 247 ہوگئی

ویب ڈیسک  جمعرات 25 اگست 2016
درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، وزیر صحت اٹلی۔ فوٹو: اے ایف پی

درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، وزیر صحت اٹلی۔ فوٹو: اے ایف پی

روم: اٹلی میں گزشتہ روز آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 247 ہو گئی ہے جب کہ 350 سے زائد افراد زخمی اور درجنوں تاحال لا پتہ یا ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ 

اٹلی کے وسطی علاقوں میں گزشتہ روز آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے کا مرکز جنوب مشرقی شہر پیروگیا سے 76 کلو میٹر دور تھا اور زمین میں اس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اٹلی میں آنے والے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 247 ہو چکی ہے جب کہ درجنوں افراد زخمی اور بیسیوں لاپتہ ہیں، اس کے علاوہ کئی دیہات بھی ملبے کے ڈھیر بن چکے ہیں۔

اٹلی کے وزیراعظم میتیو رینزی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور کہا کہ کسی شہر اور گاؤں کو اس آفت میں تہنا نہیں چھوڑا جائے گا اور انھوں نے امدادی ٹیموں کے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ لاپتہ افراد کی تلاش کا کام تیز کیا جائے اور اسپتالوں میں زخمیوں کو تمام تر طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اٹالین حکام کے مطابق سب سے زیادہ 86 ہلاکتیں اکومولی کے علاقے میں ہوئیں جب کہ پیسکارا ڈیل ٹورنٹو نامی گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ دوسری جانب اٹلی کے وزیرِ صحت کا کہنا ہے کہ مرنے والے افراد میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے اور اس بات کا خدشہ ہے کہ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

اٹلی میں آنے والے زلزلے سے سب سے زیادہ وسطی پہاڑی علاقے متاثر ہوئے، اومبریا کے علاقے میں نورشیا کے قصبے میں کئی عمارتیں مبلے کا ڈھیر بن گئیں اور درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ زلزلے کے بعد تودے گرنے سے متاثرہ کئی دیہات کا زمینی رابطہ شہروں سے منقطع ہو گیا جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اٹالین حکام نے زلزلے کو شدید نوعیت کا قرار دیتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی ہے، زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کے جھٹکے 150 کلومیٹر دور دارالحکومت روم میں بھی محسوس کئے گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔