کراچی کے عوام اورسکیورٹی اداروں نےخوف کا بت توڑ دیا مراد علی شاہ

حکومت کے منفی پہلوؤں کی نشاندہی کے ساتھ مثبت اقدامات کو بھی نمایاں کیا جاناچاہئے، وزیر اعلیٰ سندھ


ویب ڈیسک August 25, 2016
کراچی کے عوام کے بدترین مسئلے پانی کے حل کے لئے کے فور منصوبے اور بجلی کے بھی نئے منصوبے لگائے جارہے ہیں، مراد علی شاہ : فوٹو: فائل

وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ 22 اگست کو ہونے والے واقعے کے بعد شہر قائد میں قائم و دائم رونقوں نے واضح کردیا ہے کہ عوام اور سیکیورٹی اداروں نے خوف کا بت توڑدیا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 22 اگست کے بدترین سانحے کے بعد یہ تاثر قائم ہوگیا تھا کہ کراچی کی رونقیں ایک بار پھر مانند پڑجائیں گی اور حالات دوبارہ بگڑ جائیں گے لیکن امن و امان کی بہترین صورتحال اور بلدیاتی انتخابات نے واضح کردیا ہے کہ کراچی کی عوام اور سیکیورٹی اداروں نے خوف کے بت کو توڑ دیا ہے۔ کچھ عرصے سے رینجرز کے اختیارات کا معاملہ بہت اٹھایاجارہا ہے گزشتہ 27 برسوں سے رینجرز کی مدت میں توسیع ہوتی رہی ہے رینجرز کی تعیناتی اور خصوصی اختیارات میں توسیع کا معاملہ صوبائی نہیں بلکہ وفاق کا ہے۔

مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ 22 اگست کے روز چند لمحوں کے لئے امن و امان کی صورتحال بگڑی تاہم فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حالات پر قابو پالیا۔ شہر میں بڑے سانحے کے باوجود مئیر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات ملتوی نہیں کئے بلکہ پرامن انتخابات کا انعقاد کرایا گیا اور اب بلدیاتی نمائندوں کو ان کے جائز اختیارات بھی دئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اچھے اور برے لوگ ہر جگہ اور ہرجماعت میں موجود ہوتے ہیں لیکن حکومت کے منفی پہلوؤں کی نشاندہی کے ساتھ مثبت اقدامات کو بھی نمایاں کیا جاناچاہئے ہم نے کراچی کے لئے 19 اسکیمیں رکھی ہیں اور خصوصی پیکج کے طور پر 10 ارب روپے بھی دیئے، شہر قائد کے عوام کے بدترین مسئلے پانی کے حل کے لئے کے 4 منصوبے پر بھی کام کررہے ہیں اور اس کے ساتھ بجلی کے بھی نئے منصوبے لگائے جارہے ہیں جبکہ کے الیکٹرک کے ٹیرف کا معاملہ بھی وفاقی حکومت کے سامنے اٹھایا جائے گا۔

مقبول خبریں