اب واٹس ایپ پر اشتہارات بھی دکھائے جائیں گے

ویب ڈیسک  جمعـء 26 اگست 2016
فی الحال صافرین کو یہ آپشن دیا گیا ہے کہ وہ چاہیں تو اشتہارات نہ دیکھیں، لیکن مستقبل میں یہ آپشن بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ (فوٹو: فائل)

فی الحال صافرین کو یہ آپشن دیا گیا ہے کہ وہ چاہیں تو اشتہارات نہ دیکھیں، لیکن مستقبل میں یہ آپشن بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ (فوٹو: فائل)

کیلیفورنیا: واٹس ایپ نے اپنی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کردی ہے جس کے نتیجے میں صارفین کے فون نمبرز اب واٹس ایپ کی ’’پیرنٹ کمپنی‘‘ فیس بک سے شیئر کئے جائیں گے۔

واٹس ایپ پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کے تحت اشتہارات اور دوستی کی درخواستیں شیئر کی جاسکیں گی، 2014ء میں فیس بُک نے ایک خطیر رقم کے عوض واٹس ایپ کو خریدلیا تھا لیکن صارفین کو یقین دلایا تھا کہ ان کے ڈیٹا کی پرائیویسی برقرار رکھی جائے گی۔ بظاہر یہ نئی تبدیلی اس وعدے کی خلاف ورزی ہے لیکن واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ نجی رابطوں (پرائیویٹ کمیونی کیشن) کی اہمیت برقرار ہے اسی لئے واٹس ایپ صارفین کو اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات فیس بُک سے شیئر کرنے یا نہ کرنے کا آپشن دیا جائے گا۔

واٹس ایپ کی فروخت سے پہلے تک اسے استعمال کرنے کی سالانہ فیس صرف ایک ڈالر تھی جسے فیس بُک نے اس سال کی ابتداء میں ختم کردیا تھا۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بزنس ماڈل اور ذرائع آمدن کی عدم موجودگی میں واٹس ایپ، فیس بُک کےلئے ایک مالی بوجھ بنتا جارہا تھا جسے کم کرنے کے لئے واٹس ایپ پر اشتہارات دکھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس بارے میں مزید پڑھیں: واٹس ایپ کے 10 ایسے خفیہ فیچرزجن سے ہم اب تک لا علم تھے

اگرچہ گزشتہ 2 ڈھائی سال کے دوران فیس بُک نے واٹس ایپ سے آمدنی کے لئے کارپوریٹ اکاؤنٹس کا سلسلہ بھی شروع کیا تھا لیکن وہ کچھ خاص کارگر ثابت نہیں ہوسکا تھا۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی اور صارفین کو اشتہارات دکھانے کے فیصلے کا اہم مقصد یہی دکھائی دیتا ہے کہ فیس بُک کی طرح واٹس ایپ کو بھی ایک منافع بخش کاروبار بنایا جائے، یعنی کوئی بعید نہیں کہ آنے والے مہینوں میں کچھ اور تبدیلیاں بھی منظرِ عام پر آئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔