- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
اب واٹس ایپ پر اشتہارات بھی دکھائے جائیں گے
کیلیفورنیا: واٹس ایپ نے اپنی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کردی ہے جس کے نتیجے میں صارفین کے فون نمبرز اب واٹس ایپ کی ’’پیرنٹ کمپنی‘‘ فیس بک سے شیئر کئے جائیں گے۔
واٹس ایپ پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کے تحت اشتہارات اور دوستی کی درخواستیں شیئر کی جاسکیں گی، 2014ء میں فیس بُک نے ایک خطیر رقم کے عوض واٹس ایپ کو خریدلیا تھا لیکن صارفین کو یقین دلایا تھا کہ ان کے ڈیٹا کی پرائیویسی برقرار رکھی جائے گی۔ بظاہر یہ نئی تبدیلی اس وعدے کی خلاف ورزی ہے لیکن واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ نجی رابطوں (پرائیویٹ کمیونی کیشن) کی اہمیت برقرار ہے اسی لئے واٹس ایپ صارفین کو اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات فیس بُک سے شیئر کرنے یا نہ کرنے کا آپشن دیا جائے گا۔
واٹس ایپ کی فروخت سے پہلے تک اسے استعمال کرنے کی سالانہ فیس صرف ایک ڈالر تھی جسے فیس بُک نے اس سال کی ابتداء میں ختم کردیا تھا۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بزنس ماڈل اور ذرائع آمدن کی عدم موجودگی میں واٹس ایپ، فیس بُک کےلئے ایک مالی بوجھ بنتا جارہا تھا جسے کم کرنے کے لئے واٹس ایپ پر اشتہارات دکھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس بارے میں مزید پڑھیں: واٹس ایپ کے 10 ایسے خفیہ فیچرزجن سے ہم اب تک لا علم تھے
اگرچہ گزشتہ 2 ڈھائی سال کے دوران فیس بُک نے واٹس ایپ سے آمدنی کے لئے کارپوریٹ اکاؤنٹس کا سلسلہ بھی شروع کیا تھا لیکن وہ کچھ خاص کارگر ثابت نہیں ہوسکا تھا۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی اور صارفین کو اشتہارات دکھانے کے فیصلے کا اہم مقصد یہی دکھائی دیتا ہے کہ فیس بُک کی طرح واٹس ایپ کو بھی ایک منافع بخش کاروبار بنایا جائے، یعنی کوئی بعید نہیں کہ آنے والے مہینوں میں کچھ اور تبدیلیاں بھی منظرِ عام پر آئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔