الطاف حسین کے خلاف برطانوی حکومت کو باضابطہ ریفرنس بھجوا دیا گیا

ویب ڈیسک  منگل 30 اگست 2016
برطانوی حکومت کو متحدہ قائد کی تقریراورعوام کوتشدداوربدامنی پراکسانےکےشواہد بھی مہیاکردیے گئے ہیں، ترجمان وزارت داخلہ : فوٹو : فائل

برطانوی حکومت کو متحدہ قائد کی تقریراورعوام کوتشدداوربدامنی پراکسانےکےشواہد بھی مہیاکردیے گئے ہیں، ترجمان وزارت داخلہ : فوٹو : فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزارت داخلہ نے برطانوی حکومت کوایم کیو ایم کے بانی کے خلاف باضابطہ طور پر ریفرنس بھجوادیا ہے جس میں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق برطانوی حکومت کو ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف باضابطہ ریفرنس بھجوا دیا گیا ہے۔ ریفرنس کے ساتھ  ان کی تقاریر میں عوام الناس کو تشدد اور بدامنی پر اکسانے کے شواہد بھی فراہم کئے گئے ہیں تاہم ریفرنس میں ان کی پاکستان کو حوالگی کا مطالبہ نہیں کیا گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: قائد ایم کیو ایم کے خلاف ریفرنس بھیج رہے ہیں

ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی نے برطانوی سرزمین سے پاکستان میں بدامنی پھیلائی اورعوام الناس کو تشدد پر اکسایا، ایسے اقدامات کرکے ایم کیو ایم کے قائد ناصرف برطانوی بلکہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے بھی مرتکب ہوئے ہیں۔ اس لئے بانی ایم کیوایم کے خلاف برطانوی قوانین کے تحت کارروائی کی جائے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: قائدایم کیو ایم کی تقاریر پر لندن میں تحقیقات

واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد نے 22 اگست کو کراچی پریس کلب کے باہر پاکستان کے خلاف نفرت انگیز نعرے لگائے تھے اور ان کی تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنوں نے کئی نجی نیوز چینلز کے دفاتر پر توڑ پھوڑ کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔