مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تحریک آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا، وزیراعظم

ویب ڈیسک  جمعـء 16 ستمبر 2016
 کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو عالمی برادری بھی تسلیم کر چکی ہے، وزیراعظم فوٹو؛ فائل

کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو عالمی برادری بھی تسلیم کر چکی ہے، وزیراعظم فوٹو؛ فائل

مظفرآباد: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تحریک آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ  طاقت سے ایسی تحریکوں کو نہیں دبایا جا سکتا جب کہ  پاکستان کشمیر کاز کی ہر فورم پر حمایت کرے گا۔

وزیراعظم نواز شریف کل دورہ امریکا پر جارہے ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر آواز اٹھائیں گے جب کہ مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق تجاویز لینے کے لیے وزیراعظم نوازشریف مظفرآباد پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر اور صدر سمیت حریت رہنماؤں سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیاجائے گا جب کہ اقوام متحدہ کے فورم پر کہوں گا اگر مسئلہ کشمیر کی قراردادوں پر عمل نہیں ہوتا تو ادارے کی کیا ساکھ رہ جائے گی لہذا اقوام متحدہ اپنی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کا وعدہ پورا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ  دورہ امریکا میں مختلف ملکوں کے سربراہوں سے ملاقاتوں میں بھی مسئلہ کشمیر  پربات کروں گا کیونکہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو عالمی برادری بھی تسلیم کر چکی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات؛ دورہ امریکا سے متعلق اہم امور پر مشاورت

وزیراعظم نے کہا کہ ظلم کو مٹنا ہے اور حق کی فتح ہونی ہے لہذا مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تحریک آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ کہ طاقت سے ایسی تحریکوں کو نہیں دبایا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر کاز کی نہ صرف ہر فورم پر حمایت کرے گا بلکہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت سمیت سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت بھی جاری رکھے گا کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم اور بربریت کی انتہا ہو چکی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : پاکستان کا مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں بھرپورانداز میں اٹھانے کا فیصلہ

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کی  جس میں ملک کی داخلی و خارجی صورت حال سمیت وزیراعظم کے دورہ امریکا کے حوالے سے بھی اہم مشاورت کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔