- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
چین نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کردی
نیو یارک: وزیراعظم نوازشریف نے اپنے چینی چینی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں چین نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت کردی۔
نیویارک میں وزیراعظم نوازشریف نے اپنے چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے ملاقات کی اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور دیگر حکام شریک تھے جب کہ چینی وفد میں وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خزانہ و خارجہ اور سنٹرل بینک کے حکام موجودتھے، ملاقات میں دو طرفہ امور اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی جب کہ وزیراعظم نوازشریف نے چینی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر چینی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمپر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کرتے ہیں اور توقع ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال کشیدہ نہیں ہوگی جب کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں فراہم کی جانے والی سہولتوں میں مزید اضافے کے ساتھ صحت، تعلیم اور پینے کے صاف پانی کے منصوبوں میں بھی تعاون کیا جائے گا، انہوں نے چینی کارکنوں کے تحفظ کے لیے وسائل مہیا کرنے پر پاکستانی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے کشمیر میں ظلم و ستم پر چین کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین تعلقات ایک نیا موڑ لے چکے ہیں، پاکستان اور چین آئرن برادرز ہیں، انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے، ہم کسی بھی قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور ملک میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑا جا چکا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان اور چین کے تعلقات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے پرعزم ہے اور پر امن ہمسائیگی ہمارا وژن ہے جب کہ نیوکلیئر سپلائر گروپ میں پاکستانی موقف سمجھنے پر چین کے مشکور ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔