- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
بھارتی رویئے کی وجہ سے تنازعات سنگین اور کشیدگی بڑھتی ہے، سربراہ پاک فوج
برلن: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کی لہر ختم کردی لیکن بھارتی رویے کی وجہ سے تنازعات سنگین اور کشیدگی بڑھتی ہے جب کہ بھارت کشمیرسمیت دیگر دیرینہ مسائل کے حل پر اب تک آمادہ نہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایک روزہ دورے پر جرمنی پہنچ گئے جہاں انہوں نے یو ایس سینٹ کام کانفرنس آف چیفس آف آرمڈ فورسز میں شرکت کی جس میں افغانستان، قازقستان ،کرغزستان، تاجکستان اور دیگر ممالک کے آرمی چیفس شریک ہوئے۔۔ ترجمان کے مطابق پاک فوج کے سربراہ نے کانفرنس میں شریک ممالک کو آپریشن ضرب عضب کی کامیابوں سے آگاہ کیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے لیکن آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردی کے خلاف دلیرانہ جنگ لڑ کر دہشت گردی کی لہر ختم کردی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا بہت جانی ومالی نقصان ہوا، دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کی گئیں جب کہ دہشت گردوں کے ہمدرد اورسہولت کاروں کے خلاف کارروائی کررہے ہیں، دہشت گردی کے بقیہ خطروں سے نمٹنے کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے کانفرنس کے شرکا کو لامحدود اورمستقل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دیگرممالک کی افواج پاک فوج کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں۔
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ پڑوسی ممالک کے تعاون کے بغیرممکن نہیں جب کہ عدم تعاون، مناسب انٹیلی جنس شیئرنگ نہ ہونے کی وجہ سے چیلنجز درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر مینجمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی مغربی سرحد پرخدشات ہیں اور مغربی سرحد کی صورتحال کا ’’را‘‘جیسی مخالف ایجنسیاں فائدہ اٹھاتی ہیں جب کہ ’’را‘‘ اور دوسری ایجنسیاں بالواسطہ حکمت عملی کے تحت بے گناہوں کا خون بہاتی ہیں۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بھارتی رویئے کی وجہ سے تنازعات سنگین اور کشیدگی بڑھتی ہے جب کہ بھارت کشمیرسمیت دیگر دیرینہ مسائل کے حل پر اب تک آمادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں استحکام اور خوشحالی افغانستان کے استحکام سے مشروط ہے اور افغانستان میں امن و استحکام باہمی تعاون، کوششوں سے ممکن ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔