بھارتی جارحیت کے خلاف پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس

ویب ڈیسک  بدھ 5 اکتوبر 2016
زاہد حامد  نے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تحریک پیش کی۔ فوٹو؛ فائل

زاہد حامد نے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تحریک پیش کی۔ فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور ایل او سی کی خلاف ورزی کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل تک ملتوی کردیا گیا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ ہوا جس میں وزیراعظم نوازشریف نے بھی شرکت کی جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے لیے پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں شرکت کے لئے اسپیکر گیلری میں خصوصی نشست مختص کی گئی تاہم  پاکستان تحریک انصاف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر قانون زاہد حامد  نے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تحریک پیش کی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: تمام سیاسی جماعتیں ملک و قوم کے دفاع کیلئے متحد

اجلاس کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر مسلسل آتش فشاں کی طرح سلگ رہاہے، کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہورہی ہے، کشمیری سردھڑ کی بازی لگا کر تحریک آزادی کو چلا رہے ہیں، برہان وانی کی شہادت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی ہے۔ 7 لاکھ بھارتی قابض فوج کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبایا نہ جا سکا، بھارت کشمیریوں کوان کےحق سےمحروم نہیں کرسکتا، معصوم لوگوں کےچہرے مسخ کرنےسے تحریک کا راستہ نہیں روکاجاسکتا۔

قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کے مطالبے پرآج کا مشترکہ اجلاس رکھا گیا، کشمیرکے معاملے پرکوئی سمجھوتانہیں ہوگا، پاکستان کشمیر کی حمایت میں ہمیشہ آگے رہا اور رہے گا، ماضی میں قراردادیں منظور کی گئیں مگر ان پر عمل نہیں ہوا، انہیں یقین ہےایوان میں جوباتیں طےہوں گی ان پرعمل بھی ہو گا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کشمیریوں کو آج متفقہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پوری قوم شانہ بشانہ کھڑی ہے، 90 روز سے کشمیر میں کرفیو ہے، خطے میں اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے، وہاں اس وقت مسئلہ انسانی حقوق کا ہے، کشمیر پر دنیا کا ضمیر خراٹے ماررہا ہے اور ہم اس کو جگانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے سرحدوں کی خلاف ورزی کی تو قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہوگی، اگر اپنی بقا کا خطرا ہوا تو پاکستان ایٹم بم استعمال کرنے کا سوچے گا کیونکہ ایٹم بم کسی بکسے میں سجانے کے لیے نہیں ہوتا۔

مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے اور کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی تاریخ رقم کی جارہی ہے ہم عالمی برادری کو باور کرائیں گے تو مسئلہ کشمیر حل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا جنگی جنون پورے خطے کو متاثر کرے گا، ہمیں قومی اتحاد کے ذریعے سرحد پار بھرپور جواب دینا ہے جب کہ قومی اتحاد کو قائم رکھتے ہوئے دیرپا مضبوط کشمیر پالیسی کے قیام کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔