پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی خوش فہمی جلد دور کردیں گے، سیکرٹری خارجہ

ویب ڈیسک  جمعرات 6 اکتوبر 2016
بھارت کا پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کا دعوی مسترد ہوگیا، اعزاز احمد چوہدری۔ فوٹو۔ فائل

بھارت کا پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کا دعوی مسترد ہوگیا، اعزاز احمد چوہدری۔ فوٹو۔ فائل

 اسلام آباد: سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے دراندازی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی خوش فہمی بہت جلد دور کر دیں گے۔

قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت نے 29 ستمبر کو ایل او سی پر کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں کی بلکہ ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی کی جانب سے فائرنگ غیر معمولی نوعیت کا واقعہ ہے، ایل او سی کی خلاف پر بھارتی ہائی کمشنر کو بلا کر واضح پیغام دیا کہ کسی قسم کی دراندازی برداشت نہیں کی جائے گی اور ہم ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔

سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کا دعوی مسترد ہوا اور کئی ممالک کے سربراہان نے خود وزیراعظم نواز شریف سے رابطہ کر کے ملاقات کی، پاکستان کو تنہا کرنے کی بھاری خوش فہمی بہت جلد دور کر دیں گے، وزیراعظم نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے حوالے سے ہدف کے حصول کے لئے بھی کوششیں کی جب کہ سارک کانفرنس کا بائیکاٹ کر کے بھارت نے اچھا نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ڈوزئیر کو حتمی شکل دی جا چکی ہے، اگلے ہفتے یہ ثبوت مختلف ممالک کو بھیجے جائیں گے جب کہ وزیراعظم نواز شریف کے ایلچیوں کے دوروں کے بھی اچھے نتائج سامنے آ رہے ہیں اور اس حوالے سے پاکستان چین اور امریکا کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔

اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم نے برہان مظر وانی کی شہادت کے اگلے روز ہی سخت بیان جاری کیا اور عالمی سربراہان اور اداروں کو خطوط لکھے، وزیراعظم کے اقوام متحدہ میں خطاب نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو مضبوط کیا جب کہ  او آئی سی کا کشمیر کے حوالے سے کردار بھی اچھا ہے، اس کے علاوہ پاکستان نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کو اپنا مشن مقبوضہ کشمیر بھیجنے کا بھی کہا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک ان کی اپنی ہے اور حق خود ارادیت کی جدوجہد کسی صورت بھی دہشت گردی نہیں ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی تصاویر دیکھ کر صدمے میں آ گئے جب کہ پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی سطح پر حمایت جاری رکھے گا، بھارت پاکستان پر دہشت گردی کے بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔