ہردور میں کوئی نہ کوئی ڈگڈگی بجانے والا سامنے آجاتا ہے لیکن ہم ڈرنے والے نہیں، وزیراعظم

ویب ڈیسک  منگل 18 اکتوبر 2016
2018 میں خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ(ن) کی حکومت ہوگی، وزیراعظم نوازشریف - فوٹو: فائل

2018 میں خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ(ن) کی حکومت ہوگی، وزیراعظم نوازشریف - فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہردور میں کوئی نہ ڈگڈگی بجانے والا سامنے آجاتا ہے تاہم ڈگڈگی بجانے والے آج بھی ڈگڈگی بجارہے ہیں اور جھوٹ بول رہے ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کی مرکزی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ہر وقت کینٹینرز اورناچ گانے میں لگے رہتے ہیں اوراپنے جلسوں میں ایسی زبان استعمال کرتے ہیں جس کا جواب دینا ہمارا شیوہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا وہ نیا پاکستان کیا بنائیں گے بلکہ خیبرپختونخوا میں جہاں ان کی حکومت ہے وہاں کے لوگ بھی ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اورانشااللہ 2018 میں وہاں بھی ہماری حکومت ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ جس کو ووٹ دیا تھا وہ کہاں ہیں، جس نیا پاکستان بنانے والے کو ووٹ دیا تھا وہ نظر نہیں آرہا کیونکہ وہ کنٹینر پر کھڑے ہیں. انہوں نے کہا آپ کو جلسہ کرنے کے لیے مہینوں لگ جاتے ہیں اور محنت کرنا پڑتی ہے لیکن لوگ نہیں آتے کیونکہ لوگ سمجھ گئے ہیں اگر آپ نے اپنے صوبے میں کام کیا ہوتا تو لوگ ضرور آتے، آج کا پاکستان بدل چکا ہے اور یہ بات ہم نہیں کہہ رہے بلکہ دنیا کہ رہی ہے کہ پاکستان سب سے زیادہ ترقی کرنے والے ملک میں شامل ہے، دنیا میں پاکستان کے بارے میں مثبت مضمون لکھے جاتے ہیں۔

نوازشریف  کا کہنا تھا کہ اقتدار ملا تو دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ عروج پرتھی لیکن آج بجلی کی نہ صرف کمی ختم ہورہی ہے بلکہ سستی بھی ہورہی ہے، ہم 5 سال میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی بات کرتے رہے ہیں لیکن لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی کوئی ڈیڈلائن نہیں دی تاہم 2018 تک لوڈشیڈنگ ختم کردی جائے گی، 2018 تک سسٹم میں 10ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوجائے گی جب کہ چین کاشکریہ اداکرتاہوں جنھوں نےبجلی کےکارخانوں میں سرمایہ کاری کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تھر میں بجلی کے منصوبوں سے 4ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی جب کہ پاکستانی کوئلہ استعمال ہوگا تو بجلی 4 تا 5 روپے فی یونٹ پر آجائے گی۔

وزیراعظم  نے کہا کہ  جسے جنگلہ بس کہا جاتا تھا اس پرلاکھوں افراد سفرکرتے ہیں ،2014 میں سڑکوں پر 250 ارب روپے خرچ ہورہے تھے لیکن آج سڑکوں پر ایک ہزار ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں، گلگت بلتستان میں بھی ہائی ویزکاجال بچھ رہاہے اور خنجراب تا گوادر ہائی وے تعمیر کی جا رہی ہے جب کہ حیدرآباد کراچی موٹر وے بھی جلد مکمل ہوجائے گی۔ انہوں  نے کہا کہ 2013کے مقابلے میں آج کاپاکستان بہت بہتر ہے، اُس وقت زرمبادلہ کے ذخائر10ارب ڈالرسے بھی کم تھے لیکن آج 24ارب ڈالرہیں لیکن ہردور میں کوئی نہ ڈگڈگی بجانے والا سامنے آجاتا ہے، ایک جاتا ہے اور دوسرا آجا تا ہے تاہم ہم ڈگڈگی بجانےوالوں سے ڈرنےوالے نہیں کیونکہ  ڈگڈگی بجانے والے آج بھی ڈگڈگی بجارہے ہیں اور جھوٹ بول رہے ہیں۔

کارکنوں کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ میرے دل میں جھانک کر ہی میرے کارکنوں کے پیار کا اندازہ ہوسکتا ہے، پارٹی کارکن عہدے داروں سے بھی زیادہ اہم ہوتے ہیں جب کہ کارکن مجھے 20،30سال سے منتخب کرتے آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری تاریخ بڑی بدقسمت ہے لیکن اس کو بدلنے کے لیے آپ کو اور قوم کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔