2 نومبر کو پتا چلے گا پاکستان چوروں کا ہے یا قائداعظم کا، عمران خان

ویب ڈیسک  جمعـء 21 اکتوبر 2016
نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں اور ان کا رونا اسپتالوں کے لیے نہیں بلکہ پاناما میں پکڑے جانے کا ہے، چیرمین تحریک انصاف، فوٹو؛ این این آئی

نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں اور ان کا رونا اسپتالوں کے لیے نہیں بلکہ پاناما میں پکڑے جانے کا ہے، چیرمین تحریک انصاف، فوٹو؛ این این آئی

 اسلام آباد: تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں اور ان کا رونا اسپتالوں کے لیے نہیں بلکہ پاناما میں پکڑے جانے کا ہے۔

پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں جو پاناما میں چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جب کہ کرپشن میں  نواز شریف کے ساتھی آصف زرداری، اسفند یارولی اور بانی ایم کیو ایم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے مچھلی نیچے سے گلتی ہے اسی طرح ملک اوپر سے خراب ہوتا ہے جب اوپر کی سطح پر کرپشن ہوتی ہے تو نیچے تک سب کرپشن کرتے ہیں، کرپٹ حکمران  کے نیچے پٹواری، سرکاری اہلکار اور تھانیدار بھی چوری کرتا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا نوٹس بادشاہ کو قانون کے نیچے لانے کیلئے پہلا قدم ہے

چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ قومیں عدل و انصاف کے نطام پر قائم ہوتی ہیں جس کی مثال مدینہ کی ریاست ہے، لیڈر ایماندار ہو تو وہ پوری قوم کو ایماندار کردیتا ہے لیکن یہاں وزیراعظم کے وزرا اور ایم پی ایز بھی چوری کرتے ہیں، کوئی ایماندار انسان بدعنوان کو لیڈر نہیں مانتا اور کوئی بھی کلمہ پڑھنے والا کرپٹ شخص کو ملک کا سربراہ نہیں مانتا۔ عمران خان نے کہا کہ 2 نومبر کو پاکستان کے مستقبل کے لیے جہاد ہے اور اسی دن فیصلہ ہوجائے گا کہ پاکستان چوروں اور لٹیروں کا ہے یا قائد اعظم کا، ایک طرف نوازشریف اور اس کے ساتھ ملک کے بڑے بڑے ڈاکو ہیں جب کہ دوسری طرف تحریک انصاف اور نیا پاکستان ہے۔

اس سے قبل پشاور روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی کرپشن پکڑی گئی ہے اور کوئی جواز نہیں کہ ان کا مقدمہ سرکاری وکیل لڑے، وہ اپنے ذاتی وکیل کے ذریعے پاناما لیکس کا کیس لڑیں، اٹارنی جنرل شریف خاندان کی کرپشن کو بچانے کی کوشش نہ کرے وہ کس منہ سے عوام کے پیسے سے کرپٹ وزیراعظم کا کیس لڑرہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اپنی کرپشن بچانے کے لیے پاکستان کو تباہ کررہے ہیں اور ان کے پیچھے بھارتی لابی کام کررہی ہے، جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے، نوازشریف 7 ماہ سے کوئی جواب نہیں دے رہے لیکن اب ان کو حساب دینا ہوگا،اب بھی وقت ہے کہ نواز شریف احتساب کے لیے خود کوپیش کردیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے حکمرانوں کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں اور یہ تاثر قائم کیا جارہا ہے کہ 2 نومبر کا دھرنا فوج کرارہی ہے اور فوج امن نہیں چاہتی، اب حکمرانوں نے 2 نومبر کے حوالے سے کالعدم تنظیموں کی اسلام آباد آمد کا نیا شوشا چھوڑا ہے کبھی ہمیں مذاکرات کے لیے کہا جاتا ہے لیکن اب مذاکرات 2 نومبرکو اسلام آباد میں ہی ہوں گے اور عوام کا سمندر ہمارے ساتھ ہوگا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: تحریک انصاف کا دھرنے کی حکمت عملی پرغور

دوسری جانب اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے عمران خان کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عمران خان کا بیان ان کی ذاتی سوچ ہے، اٹارنی جنرل آفس کسی کا نمائندہ نہیں ، یہ ایک آئینی عہدہ ہے اور  صرف قانونی کردار ادا کرتے ہوئے صرف عدالت کی معاونت کرتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔