میڈیکل بورڈ کی کیڈٹ کالج کے طالب علم کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے کی سفارش

ویب ڈیسک  جمعـء 25 نومبر 2016
احمد نے میڈیکل بورڈ کو اپنا اور اپنے دوست کے نام سمیت تشدد کرنے والے شخص کا نام بھی لکھ کر بتایا، فوٹو؛ ایکسپریس/ عرفان علی

احمد نے میڈیکل بورڈ کو اپنا اور اپنے دوست کے نام سمیت تشدد کرنے والے شخص کا نام بھی لکھ کر بتایا، فوٹو؛ ایکسپریس/ عرفان علی

 کراچی: میڈیکل بورڈ نے لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں تشد کا شکار بننے والے طالب علم احمد کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنے کی سفارش کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کےمطابق لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں تشدد کا شکار بننے والے طالب علم احمد کا میڈیکل بورڈ نے طبی معائنہ کیا جس کے بعد بورڈ نے احمد کو علاج کے لئے بیرونِ ملک بھیجوانے کی سفارش کردی ہے جب کہ رپورٹ آج شام وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کردی جائے گی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : تحقیقاتی ٹیم کی تشدد کا نشانہ بننے والے متاثرہ بچے کے والد سے ملاقات

ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ  محمد احمد کی گردن پر چوٹیں ہیں اور اس کا نرخرہ کئی جگہ سے ٹوٹا ہوا ہے جب کہ اس کے دماغ کو آکسیجن نہیں مل رہی، محمد احمد کی فزیو تھراپی نجی اسپتال میں جاری ہے اور اسے جاری رکھا جائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ احمد نے میڈیکل بورڈ کو اپنا اور اپنے دوست کے نام سمیت تشدد کرنے والے شخص کا نام بھی لکھ کر بتایا۔ دوسری جانب احمد کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹے کے علاج سے مطمئن ہیں جب کہ احمد سے بورڈ نے خود معلومات اکٹھی کیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں طالب علم پر استاد کا تشدد ثابت ہوگیا

واضح رہے کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے 14 سالہ طالب علم محمد احمد کو استاد نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث طالب علم کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ ذہنی صلاحیت سے بھی محروم ہوگیا

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔