- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
آسٹریلیا کا مویشی فارم جہاں لذیذ گوشت کیلیے گائے کوچاکلیٹ کھلائی جاتی ہے
برسبین: آسٹریلیا میں گزشتہ دس برس سے مایورا اسٹیشن نامی مویشی فارم کا گوشت بہت پسند کیا جارہا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں سارے مویشیوں کو خاص قسم کی چاکلیٹ کھلائی جاتی ہے جو روایتی چارے میں ملاکر دی جاتی ہیں۔
1998 میں مایورا فارم نے جنوبی آسٹریلیا میں اپنے کام کا آغاز کیا تو انہیں دنیا بھر میں بہترین اور مزیدار گوشت پیدا کرنے والے مویشی فارم کا سامنا تھا۔ اس کے لیے انہوں نے جاپان کے ایک ماہر سے رابطہ کیا اور جانوروں کو دو سال تک چارہ کھلا کر کئی تجربات کیے گئے۔ اس کے بعد انہوں نے چارے میں مشہور برانڈ کی چاکلیٹ، نرم جیلی دار ٹافیاں اور اسٹرابری ملاکر کھلانا شروع کیا۔
اس کے بعد گائے کا گوشت جب لوگوں کو کھلایا گیا تو اسے بہت پسند کیا گیا اور اس کی شہرت دنیا بھر میں پھیل گئی۔ اب یہ حال ہے کہ ان کے گاہک ہفتے میں دو سے تین مرتبہ ان کےفارم کی گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔ اس کے گوشت میں چکنائی بھی کم ہے اور ذائقے میں انتہائی بہترین ہے۔
ہانگ کانگ کے ماسٹر کا کہنا ہےکہ یہ گوشت مکھن جیسا نرم اور اس میں ایک خاص مٹھاس جیسا ذائقہ ہے جو اسٹیک کے لیے بہت عمدہ ہے۔ پہلی مرتبہ مویشیوں کو 2006 میں چاکلیٹ کھلائی گئی تھی جس کے بعد گوشت میں نمایاں گلابی رنگت پیدا ہوئی۔ لیکن یہ مزیدار گوشت بہت سستا نہیں اور ایک پاؤ گائے کا گوشت 30 ہزار روپے کا ہے یعنی ایک کلو گوشت کی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار روپے ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔