- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر پر حملے یا مشکوک سرگرمی کے شواہد نہیں ملے، رپورٹ
- جسٹس محسن اختر کیانی کے خط پر توہینِ عدالت کیس میں عدالتی معاون کا تقرر
- گوادر میں اربوں روپے مالیت کی منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- آٹو انڈسٹری کی آئندہ بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیاں مہنگی کرنے کی تجویز
- کراچی میں ایم کیو ایم لندن کا انتہائی مطلوب ملزم حامد پیا گرفتار
- ٹی20 ورلڈکپ؛ عثمان خان کی سلیکشن پر احمد شہزاد نے سوال اٹھادیا
- خیبرپختونخواہ بار کونسل کا ججز تعیناتی کے طریقہ کار میں آئینی ترمیم کا مطالبہ
- گھوٹکی میں فائرنگ سے شدید زخمی صحافی نصراللہ گڈانی جاں بحق
- خیبر؛ پولیس ناکابندی پر کروڑوں روپے مالیت کی منشیات پکڑی گئی
- حج سیزن ؛ مکہ مکرمہ میں وزٹ ویزے پر داخلے پر پابندی عائد
- ٹول ٹیکس میں 30 فیصد تک اضافہ،اطلاق یکم جولائی سے ہوگا
- زمینی و سمندری راستے سے ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان کی ترسیل پر پابندی
- پونٹنگ، لینگر، فلاور کے بعد سنگاکارا کا بھی انڈین ٹیم کی کوچنگ سے انکار
- کراچی؛ گھر میں گیس لیکیج دھماکے سے خواتین و بچوں سمیت 8 افراد جھلس گئے
- پاکستان کو 10 ماہ میں 7.142 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے و گرانٹس موصول
- ہر چیز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس، آئی ایم ایف کی شرائط نے وزیراعظم کو مشکل میں ڈال دیا
- نانی سیلی بارٹن کا 67 سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ ڈیبیو
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم کے منفرد انداز میں اعلان نے شائقین کے دل جیت لیے
- گل مہر؛ جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آجائے
- 40 نوری سال کے فاصلے پر زمین جیسا سیارہ دریافت
عدالت حکم عدولی پر 40 پولیس افسران اور اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم
کراچی: تفتیشی افسران کی غفلت، لاپروائی اور عدالتی حکم عدولی کے باعث سیکڑوں معمولی نوعیت کے مقدمات التوا کا شکار ہیں ،عدالت نے سرکاری وکیل کی شکایت پر 40پولیس افسران و اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ سیشن جج غربی ایاز مصطفی جوکھیو کو سرکاری وکیل سید شمیم احمد نے تحریری درخواست میں بتایا کہ پولیس مقابلوں، اقدام قتل اور اسلحہ ایکٹ کے الزام میں ملوث ملزمان زور طلب ، یوسف لاہوتی ، محمد اکرم ، نور شاہ ، حاکم علی ، اصغر ، غلا م اصغر ، جاوید اقبال ، عبداﷲ ، میر محمد ، عبدالمجید سمیت درجنوں ملزمان کے مقدمات میں تفتیشی افسران اور پولیس اہلکار 2 برس گزجانے کے باجود گواہی کیلیے عدالتوں میں پیش نہیں ہورہے کئی بار نوٹس جاری کیے گئے لیکن انھوں نے انکار کردیا،سرکاری وکیل نے مزید بتایا کہ عدالت نے استغاثہ کو مقدمات میں گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا وکیل سرکار نے گواہوں کو پیش کرنے کے لیے مہلت طلب کی اور پولیس افسران کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔
فاضل عدالت نے وکیل سرکار کی تحریری شکایت پر سی آئی ڈی کے سب انسپکٹر بشیر جونیجو ، ایچ سی پرویز خان اہلکار محمد خالد ، تھانہ سائٹ کے سب انسپکٹر غلام اصغر ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر آزاد خان ، ، نزاکت ، پی سی خلیل نواز ، تھانہ اورنگی ٹائوں کے سب انسپکٹر محمد سلیم احمد ، اے ایس آئی احسان کلہوڑو ، سپاہی عبدالولی ، تھانہ سعیدآباد کے سب انسپکٹر محمد اکرم ، محمد حنیف ، اہلکاروں میں شامل صدرالدین ، غلام حسین ، تھانہ پاک کالونی کے سب انسپکٹر خالد انور ، شکیل ، روشن شبیر ، موچکو کے پولیس انسپکٹر محمد انور ، منصور احمد اور عبدالمجید ، تھانہ مبینہ ٹائون کے انسپکٹر گلفراش اعوان ، سائٹ اے سب انسپکٹر عملی ممتاز ، اشد خان ، اے ایس آئی ناظم بیگ ، امان اﷲ ، علی ممتاز ، منگھو پیر کے اے ایس آئی بشیر احمد سولنگی ، خادم حسین، اہلکار آفتاب ، انیس اور تھانہ موچکو کے سب انسپکٹر محمد رفیق تنولی ، اے ایس آئی ایوب بھٹی اہلکار اظہر حسین اور اشرف سمیت 40پولیس افسران واہلکاروں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے متعلقہ تھانیداروں کو ان کی گرفتاری اور عدالت میں مختلف تاریخوں میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔