- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
امریکا؛ علیحدگی پسندوں کا ’’نیو کیلیفورنیا ‘‘ کے نام سے نئی ریاست کا اعلان
کیلیفورنیا: امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بعض علیحدگی پسندوں نے ’’نیو کیلیفورنیا‘‘ کے نام سے ایک علیحدہ ریاست قائم کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاست ہائے متحدہ امریکا کی اب تک 50 ریاستیں موجود ہیں جس کے آئین کی دفعہ 4کے تحت الگ ریاست کا اعلان کرتے ہوئے اس تحریک کے بانی پال پریسٹن نے پریس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ہم اپنے مطالبات کی سنوائی کیلیے جلسے کروانے کا سوچ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم امریکا سے نہیں بلکہ کیلیفورنیا سے الگ ہونا چاہتے ہیں کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ ریاست کیلیفورنیا کے قوانین اورٹیکس نظام غیرمنصفانہ ہے ۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس سارے عمل میں قانونی لحاظ سے10تا 18 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے جس کے نتیجے میں صرف امریکی سینیٹ کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی نئی ریاست کے قیام کی منظوری دے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔