- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
ٹاپ آرڈر کی فارم میں واپسی پر سرفراز احمد خوشی سے سرشار
آکلینڈ: ٹاپ آرڈر کی فارم میں واپسی پر قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد خوشی سے سرشار ہیں۔
آکلینڈ میں کامیابی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ طویل وقفے کے بعد پہلی جیت کی بڑی خوشی ہے، پچ بھی پہلے میچ کی بانسبت اچھی تھی،ہمارا پلان پاور پلے میں وکٹیں نہ گنوانے کا تھا،ابتدا میں تھوڑا سنبھل کر کھینا پڑا، بعدازاں خراب گیندوں پر جارحانہ اسٹروکس بھی کھیلے، اوپنرز فخرزمان اور احمد شہزاد نے اپنی ذمہ داری اچھے انداز میں نبھائی، مستحکم بیٹنگ کی بدولت حاصل ہونے والے بہتر ٹوٹل نے فتح کی بنیاد رکھ دی،اپنی فارم سے بھرپور لطف اندوز ہوا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ پم اس پچ پر 170کے قریب مجموعے کو کافی خیال کررہے تھے لیکن ٹاپ آرڈر میں تمام بیٹسمینوں کی اچھی فارم نے اسکور کو200تک پہنچا دیا،انھوں نے کہا کہ اس فتح کیلیے بولرز کو بھی کریڈٹ دینا چاہیے، گراؤنڈ چھوٹا ہونے کے باوجود انھوں نے رنز روکے اور تسلسل سے وکٹیں بھی حاصل کیں، اس طرح کے میدان پر ٹیم کی قیادت کسی کیلیے بھی آسان نہیں ہوتی،تیزی سے اور درست فیصلے کرنا پڑتے ہیں، میں نے تمام بولرز کو میچ کی ضرورت کے مطابق استعمال کیا، فیلڈرز نے بھی ساتھ دیا اور فتح کا مشن مکمل ہوا۔
مسلسل 5 ون ڈے میچز میں شکست کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ بھی ہارنے والے گرین شرٹس دورئہ نیوزی لینڈ میں پہلی بار میزبان بولرز پر حاوی ہوئے،اس کا نتیجہ فتح کی صورت میں نکلا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔