پاکستانی خودمختاری کے احترام کا امریکی پیغام اور حقائق

حقیقت تو یہی ہے کہ امریکا نے ہمیشہ پاکستان کو اپنے مطلب کے لیے استعمال کیا ہے۔


Editorial February 06, 2018
حقیقت تو یہی ہے کہ امریکا نے ہمیشہ پاکستان کو اپنے مطلب کے لیے استعمال کیا ہے۔ فوٹو: فائل

امریکی محکمہ دفاع پنٹاگان نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، اس کی خودمختاری کا مکمل احترام کرتے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی امریکی محکمہ دفاع نے اپنے مطلب کی بات بھی اس بیان میں شامل کردی کہ 'پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے'۔ پاکستان ایک عرصہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کرتے ہوئے بے پناہ مالی و جانی نقصان اٹھا چکا ہے۔

اس کے باوجود آج بھی سیسہ پلائی دیوار کی طرح دہشت گردوں کے سامنے کھڑا ہوا ہے۔ یہ پاکستان ہی ہے کہ جس نے اب تک دہشت گردوں کے خلاف کئی کامیاب کارروائیاں اور جنگی بنیادوں پر آپریشن کرتے ہوئے دہشت گردوں کو قابل قدر زک پہنچائی ہے، ورنہ عالمی طاقتیں آج بھی ان دہشت گرد عناصر کے سامنے کمزور اور پسپا دکھائی دیتی ہیں جس کا واضح ثبوت افغانستان اور مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجوں کی پسپائی میں نظر آتا ہے۔

حقیقت تو یہی ہے کہ امریکا نے ہمیشہ پاکستان کو اپنے مطلب کے لیے استعمال کیا ہے اور پاکستان کی خودمختاری کے احترام کا بیان صرف زبانی دعوے سے زیادہ کچھ نہیں۔ ترجمان پنٹاگان کے بیان کے مطابق پاکستان جغرافیائی لحاظ سے بہت سی مختلف اور اہم چیزوں کے سنگم پر واقع ہے، اس لیے پاکستان کے ساتھ تعلقات انتہائی ضروری ہیں۔ امریکا کا ''نمائشی خلوص'' اس بیان سے صاف ظاہر ہے، پاکستان کی اسٹرٹیجک اہمیت ہی امریکا کو پاکستان کے ساتھ تعلقات بحال رکھنے پر مجبور کررہی ہے۔

اگر امریکا پاکستان کے ساتھ واقعی مخلص ہوتا اور ملک کی خودمختاری کا احترام کرتا تو اس کی جانب سے بغیر اجازت اندرون سرحد بے تحاشا ڈرون حملے نہ کیے جاتے۔ جب کہ گزشتہ دنوں وائٹ ہاؤس سے یہ متنازعہ بیان بھی جاری کیا گیا تھا کہ ''امریکی فوج کو پاکستان اور افغانستان میں عسکریت پسندوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے''۔

اس بیان پر اسلام آباد کے اعلیٰ حلقوں میں تشویش اور پاکستانی وزیر دفاع خرم دستگیر کے وائس آف امریکا کے ساتھ انٹرویو میں اس بیان پر اعتراض کے بعد امریکی جوائنٹ اسٹاف ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل کینتھ میکنزی نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان کے اندر فوجی آپریشنز کے متعلق نہیں سوچا جارہا۔ صائب ہوگا کہ امریکا پاکستان کی خودمختاری کے احترام کا زبانی دعویٰ کرنے کے بجائے حقیقی معنوں میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے۔

مقبول خبریں