- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
شامی فوج کی ساتویں روزبھی مشرقی غوطہ میں بمباری جاری
دمشق / اقوام متحدہ: شامی فوج نے مشرقی غوطہ میں باغیوں کے ٹھکانوں پر ساتویں روز بھی بمباری جاری رکھی جس میں مزید32 شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ سات روز میں ہلاکتیں 510 ہوگئی ہیں۔ مرنے والوں میں127بچے بھی شامل ہیں۔ صرف 2ماہ میں 17 شہری ہلاک ہوئے۔
اے ایف پی کے مطابق مشرقی غوطہ پر نئے زمینی اور فضائی حملے نہ صرف مزید ہلاکتوں کا باعث بنے ہیں بلکہ ان تازہ حملوں سے قبل گزشتہ 6 دنوں کے دوران کیے جانیوالے ایسے ہی حملوں کے نتیجے میں تباہ ہو جانے والی عمارتوں کے ملبے سے سویلین ہلاک شدگان کی مزید لاشیں بھی ملی ہیں۔ شامی دارالحکومت دمشق کے مضافات میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر ملکی فورسز کے تیز حملوں کے بعد باغیوں نے دمشق شہر پر راکٹوں اور مارٹر گولوں سے نئے حملے کیے ہیں۔ دمشق کے نواح میں بشارالاسد کی حامی فورسز اور جنگجوؤں میں لڑائی تیز ہوگئی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں طویل مذاکرات کے بعد شامی تنازع کے حل سے متعلق ایک نئی قرارداد پر ممکنہ رائے شماری کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ نیویارک میں سفارت کاروں کے مطابق یہ رائے شماری گزشتہ روز ہونا تھی۔ اطلاعات کے مطابق اس قرارداد کا ایسا متن تیار کرنے کیلیے مذاکرات جاری ہیں جو روس کیلیے بھی قابل قبول ہو۔ ماسکو کیلیے ایک رعایت کے طور پر اس قرارداد میں یہ بات شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ شام میں آئندہ بھی داعش اور القاعدہ جیسے دہشتگرد گروپوں کیخلاف جنگ کی اجازت ہونی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔