ایک ہزار اسٹیچنگ یونٹس کا منصوبہ پیشرفت سے محروم

خصوصی رپورٹر  جمعـء 9 مارچ 2018
مجموعی لاگت60کروڑ،رواں مالی سال کیلیے11 کروڑ40لاکھ رکھے گئے،تاحال جاری نہ ہوسکے۔ فوٹو: فائل

مجموعی لاگت60کروڑ،رواں مالی سال کیلیے11 کروڑ40لاکھ رکھے گئے،تاحال جاری نہ ہوسکے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے 8 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجو د ملک میں ایک ہزار اسٹیچنگ یونٹس منصوبے پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے فروغ اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے ملک بھر میں 1ہزار انڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یہ انڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس ملک کے مختلف علاقوں میں قائم کیے جانے تھے جس کیلیے ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن کی جانب سے منصوبے کا پی سی ون بھی تیا ر کیا گیا تھا۔

ملک میں 1ہزار انڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس کے قیام کے منصوبے کی مجموعی طور پر 60کروڑ سے زائد تخمینہ لاگت ہے جس کیلیے وفاقی حکومت کی جانب سے رواں سال کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام فنڈ (پی ایس ڈی پی) کے تحت 11 کروڑ 40لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

یہ منصوبہ گزشتہ سال کے وفاقی ترقیاتی پروگرام میں بھی شامل تھا جس کا فائدہ عام عوام کو ہونے کے علاوہ ملک میں ٹیکسٹائل سیکٹرکو فروغ بھی دیا جا سکتا ہے تاہم گزشتہ سال اس منصوبے کی منظوری نہ ہو سکی جبکہ رواں مالی سال میں بھی 8 مہینے سے زائد گزرنے کے باوجود اس منصوبے پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے وفاقی وزارت صنعت و پید اوار کے ماتحت ادارے اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کو اس منصوبے پر عملدرآمدکیلیے کہا گیا ہے جبکہ منصوبے کی اسپانسرنگ ٹیکسٹائل ڈویژن کی جانب سے کی جائیگی تاہم ساڑھے 8 مہینے گزرنے کے باوجود منصوبے پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔