ہفتہ رفتہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں کمی کا رجحان

100روپے کمی کے بعد ملک بھر میں قیمتیں7100 روپے،اسپاٹ ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے 6900روپے فی من تک مستحکم رہے.


Ehtisham Mufti April 08, 2013
رواں ہفتے بھی چین کی جانب سے کاٹن امپورٹ کوٹہ جاری نہ کیا گیا توقیمتوں میں مزید کمی متوقع ہے،ممبر پی سی جی اے احسان الحق۔ فوٹو: فائل

KARACHI: چین کی جانب سے کپاس کے درآمدی کوٹہ کے عدم اجرااورکپاس کی برآمدی سرگرمیاں حوصلہ افزا نہ ہونے کی امریکی رپورٹ کے باعث گزشتہ ہفتے پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں مندی کے اثرات غالب رہے۔

جبکہ ٹکسٹائل سیکٹر کے ماہرین کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے بھی اگر چین کی جانب سے کاٹن امپورٹ کوٹہ جاری نہ کیا گیا توروئی کی قیمتوں میں مزید کمی متوقع ہے، پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن(پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں پاکستان سے سوتی دھاگے اورگرے کلاتھ کے برآمدی آرڈرز میں بتدریج کمی کا رحجان غالب ہوگیا تھا لیکن توقع کی جا رہی تھی کہ چین کے شہربیجنگ میں ہونے والے ٹیکسٹائل میلے سے پاکستان کووسیع پیمانے پر برآمدی آرڈرزموصول ہوں گے۔

لیکن غیر متوقع طور پر پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کو اس میلے سے سوتی دھاگے اورگرے کلاتھ کے انتہائی کم مقدار میں نئے برآمدی آرڈرز موصول ہوئے جس کی بنیادی وجہ پاکستان میں جاری توانائی کا بحران اور تیارمصنوعات کی قیمتیں دیگرحریف ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہونا ہے، انہوں نے بتایا کہ میلے میں بھارتی ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کوسوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کے بڑے پیمانے پر برآمدی آرڈرزموصول ہوئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں 100روپے فی من کمی کے بعد 7ہزار 100روپے فی من تک گر گئیں۔

 



جبکہ نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے معمولی مندی کے ساتھ 94.85 سینٹ فی پائونڈ ،جولائی ڈیلوری روئی کے سودے 1.67سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد 86.79سینٹ فی پائونڈ چائنہ میں نئی ڈیلوری روئی کے سودے 25یو آن فی ٹن کمی کے بعد 20ہزار 305یوآن فی ٹن جبکہ بھارت میں بھی روئی کی قیتیں معمولی مندی کے بعد 39ہزار 75روپے فی کینڈی تک گر گئیں تاہم کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ بغیر کسی تبدیلی کے 6ہزار 900روپے فی من تک مستحکم رہے۔

احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار توقعات سے کافی کم ہونے کے باعث 2012/13 کے دوران پاکستان ٹیکسٹائل ملزمالکان نے بیرون ملک سے تقریباً 25لاکھ روئی کی بیلز درآمد کی ہی جو ایک سال کے دوران درآمد ہونے والے ملکی تاریخ میں زیادہ سے زیادہ روئی کی مقدار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے سے ملک کے بیشتر کاٹن زونز میں نامناسب موسمی حالات کے باعث کپاس کی کاشت میں قدر تاخیر واقع ہو رہی ہے جس کے باعث خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کپاس کی نئی فصل کی آمد میں ایک ماہ کی تاخیر واقع ہو سکتی ہے، تاہم فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تصدیق شدہ بیج کی شرح اگائو 75فیصد سے کم کر 50فیصد کرنے کے فیصلے کے بعد توقع ہے کہ کپاس کے تصدیق شدہ بیج کی وافر فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن(ڈی جی ٹی او)بھارت کی جانب سے حاصل کیے گئے رجسٹریشن سرٹیفیکیٹس کی روئی برآمد کے بغیر نیا رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ جاری نہ کرنے کے فیصلے کے بعد پاکستان ٹیکسٹائل ملز مالکان جنہوں نے بھارت سے روئی برآمد کر رکھی تھی اس کی پاکستان آمد اب یقینی ہو گئی ہے جبکہ قبل ازیں روئی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ شاید بھارتی روئی برآمد کندگان پاکستان کو مذکورہ روئی فراہم کرنے سے انکار کر دیں۔

مقبول خبریں