شامی فورسز کا مشرقی غوطہ پر کنٹرول کا دعویٰ

تمام باغی روس کے تحت ہونے والے معاہدے کے بعد غوطہ کے آخری علاقے دوما سے نکل کر ادلب منتقل ہوگئے


News Agencies April 02, 2018
ترکی، روس، ایران موجودہ صورت حال کے حوالے سے مذاکرات کریں گے۔ فوٹو: فائل

شامی فورسز نے باغیوں کو پسپا کرتے ہوئے مشرقی غوطہ کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ کیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق تمام باغی ایک معاہدے کے تحت مشرقی غوطہ کے آخری علاقے دوما سے نکل کر ادلب منتقل ہو گئے ہیں، باغیوں کی طرف سے ابھی تک معاہدے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے، اس سے قبل باغیوں اور شامی حکومت کے درمیان سنگین طور پر زخمی افراد کو دوما سے لے جانے کا معاہدہ ہوا۔

اطلاعات کے مطابق یہ معاہدہ باغی گروپ جیش اسلام، مقامی رہنماؤں اور روس کے درمیان افہام و تفہیم کے بعد ہی ممکن ہو سکا ہے، زخمیوں کو شمالی شہر ادلب لے جایا جائے گا جو ابھی تک باغیوں کے قبضے میں ہے، ترکی، روس اور ایران کے رہنما 4 اپریل کو انقرہ میں مسئلہ شام کے حوالے سے مذاکرات کریں گے، ترکی نے فرانس کو تنبیہ کی ہے کہ وہ شام میں فوجی موجودگی بڑھانے سے خبردار رہے۔

انقرہ حکومت کے مطابق اگر فرانس نے شام میں اپنے فوجیوں کی تعداد بڑھائی تو اسے مداخلت سمجھا جائے گا، ترک وزیر دفاع نور الدین جنیکلے کے مطابق اگر فرانس نے شمالی شام میں اپنے فوجیوں کو بھیجنے کا کوئی بھی فیصلہ کیا تو وہ غیر قانونی ہو گا اور ساتھ ہی بین الاقوامی قوانین کے منافی بھی ہو گا۔

دوسری جانب عراقی سرحد کے قریب البوکمال قصبے میں داعش کے شدت پسندوں نے حملہ کرکے حکومت کے حامی 19 جنگجوؤں کو ہلاک کردیا۔

 

 

مقبول خبریں