ادلے کا بدلہ چین نے بھی 128 امریکی مصنوعات پر 15 سے 25 فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا

فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہو گیا ہے، ترجمان چینی وزارت تجارت وخزانہ


News Agencies April 03, 2018
بیجنگ کی طرف سے لگائے گئے ٹیکسوں کی مالیت 3 ارب امریکی ڈالر بنتی ہے۔ فوٹو: فائل

چین نے بھی امریکا سے درآمد کی جانے والی 128 اشیا پر 15 سے لیکر 25 فیصد تک ٹیکس عائد کردیا ہے۔

چین نے درآمدی محصول میں اضافہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور المونیم کی امریکا میں درآمدات پر محصول کے اضافے کے جواب میں کیا ہے۔ چین نے کہا کہ یہ اقدام چینی مفادات کے تحفظ اور امریکا کے نئے محصول سے ہونے والے نقصانات کے سلسلے میں توازن پیدا کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل چین نے کہا تھا کہ وہ تجارتی جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر ان کی معیشت متاثر ہوتی ہے تو وہ خاموش نہیں بیٹھے گا۔ امریکی حکام نے پہلے ہی درجنوں ارب ڈالر کے چینی درآمدات پر محصول لگانے کے منصوبے کا اعلان کر رکھا ہے۔

امریکا سے آنے والے اسکریپ المونیم اور خنزیر کے فروزن گوشت پر حالیہ محصول کے علاوہ اضافی 25 فیصد محصول لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ نٹس، تازہ اور سوکھے پھل، جنسینگ اور شراب کے محصول پر 15 فیصد کا اضافہ ہوگا۔ اسٹیل کے لپٹے ہوئے سریے یا سلاخوں پر بھی 15 فیصد محصول کا اضافہ ہوگا۔ ان کے علاوہ آئندہ مزید محصول میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ وہ چین کی سرکاری سربراہی والی معیشت کی جانب سے غیرمساوی مقابلے کے جواب میں یہ اقدام کر رہا ہے۔

ترجمان چینی وزارت تجارت و خزانہ کے مطابق چینی فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہو گیا ہے۔ چین کی طرف سے لگائے گئے ان ٹیکسوں کی مالیت 3 بلین امریکی ڈالرز بنتی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 60 بلین ڈالرز کے اضافی تعزیری ٹیکس لگانے کے منصوبے کااعلان کیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں