سرکاری و نجی اسپتالوں کی رجسٹریشن اگلے ماہ سے شروع کرنے کا فیصلہ

طفیل احمد  منگل 10 اپريل 2018
اسپتالوں،لیبارٹریوں،بلڈبینکوں،میٹرنٹی ہومزکاڈیٹااکٹھاکررہے ہیں،معائنے کے بعدرجسٹریشن اورلائسنس جاری ہونگے۔ فوٹو؛ فائل

اسپتالوں،لیبارٹریوں،بلڈبینکوں،میٹرنٹی ہومزکاڈیٹااکٹھاکررہے ہیں،معائنے کے بعدرجسٹریشن اورلائسنس جاری ہونگے۔ فوٹو؛ فائل

 کراچی:  صوبے میں پہلی بار سرکاری اور نجی اسپتالوں کی رجسٹریشن کی اصولی منظوری دے دی گئی۔

سرکاری اسپتال بھی سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن بل کے تحت رجسٹرڈ کیے جائیں گے یہ منظوری سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن بل کے تحت بورڈ آف ہیلتھ کیئر کمیشن کے اجلاس میں دی گئی جس میں کہاگیا ہے کہ آئندہ ماہ سے صوبے کے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوںکی رجسٹریشن کی جائے گی۔

اس سے قبل نجی اسپتالوں کی رجسٹریشن کا اعلان کیاگیا تھا تاہم سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن بل کے قواعدکے مطابق اب پہلی بار سرکاری اسپتالوں، نجی اسپتالوں، لیبارٹریوں، بلڈ بینکوں،میٹرنٹی ہومز، ایکسرے، ایم آر آئی اور سٹی اسکین کرنے والے ڈائیگنوسٹک سینٹرز کو بھی ضابطہ قانون میں لانے کیلیے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ ہیلتھ کیئرکمیشن بل کے تحت نجی اسپتالوںکوکمیشن میں رجسٹرڈ کرنے کے لیے 3 ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔ جس کی آخری تاریخ16مئی ہے۔

ہیلتھ کیئر کمیشن کے ترجمان کے مطابق تمام اسپتالوں، لیبارٹریوں، بلڈ بینکوں ، میٹرنٹی ہومز کا ڈیٹا اکٹھا جارہا ہے تاکہ ان اداروں کے معائنے کے بعد ان کی رجسٹریشن اورصحت کے ان اداروںکو باقاعدہ لائسنس جاری کیے جاسکیں بعدازاں ان صحت کے مراکز میں مریضوں سے وصول کی جانے والی فیسوں کا تعین بھی کیاجائے گا۔

بل کے تحت اسپتالوں میں فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کے مطابق فیسوں کا تعین بھی پہلی بارکیاجائیگا، ہیلتھ کئیر کمیشن بل کے تحت 2سے5سال تک کے لائسنس جاری کیے جائیں گے جس میں شعبہ فارمیسی بھی شامل ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔