امیتابھ بچن کے چند ہفتے

امیتابھ بچن کی چند فلمیں جن کی شوٹنگ چند ہفتوں جاری رہنے کے بعد روک دی گئی۔


April 14, 2018
امیتابھ بچن کی چند فلمیں جن کی شوٹنگ چند ہفتوں جاری رہنے کے بعد روک دی گئی۔ فوٹو: فائل

بولی وڈ کی کئی فلمیں ایسی ہیں جو اپنے آغاز ہی پر انجام سے دوچار ہو گئیں۔ کبھی پروڈیوسر اور اداکاروں کے درمیان معاوضے یا کہانی میں ردوبدل پر جھگڑا ہو گیا تو کہیں شوٹنگ شروع ہونے کے بعد فلم کی کہانی پر تنازع کھڑا ہو گیا اور یوں وہ پایۂ تکمیل تک نہ پہنچ سکی۔

یہاں ہم امیتابھ بچن کی ان چند فلموں کا ذکر کررہے ہیں جن کی شوٹنگ چند ہفتوں جاری رہنے کے بعد روک دی گئی۔ 1971 کی بات ہے جب فلم ڈائریکٹر مکل دت نے ''یار میری زندگی'' کے ٹائٹل سے فلم کی عکس بندی شروع کی۔ اس میں امیتابھ بچن کو بطور ہیرو کاسٹ کیا گیا تھا۔ فلم کی شوٹنگ آخری مراحل میں تھی کہ ڈائریکٹر نے اسے ادھورا چھوڑ دیا اور اس کی وجہ بھی نہیں بتائی۔

''اپنے پرائے'' وہ فلم تھی جب امیتابھ بچن فلم نگری میں اپنے قدم جمانے کی تگ و دو میں مصروف تھے۔ 1972 میں اس فلم کی شوٹنگ کا آغاز کیا گیا۔ امیتابھ اپنے اس پروجیکٹ کے حوالے سے بہت پُرجوش تھے، لیکن فلم ڈائریکٹر نے چند سین کی عکس بندی کے بعد اس پر کام بند کر دیا تھا۔

سبھاش گھئی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے فلم ''دیوا'' کا اسکرپٹ خصوصی طور پر لکھوایا تھا۔ ان کی خواہش تھی کہ وہ سپر اسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ کام کریں۔ ادھر امیتابھ کو بھی فلم کا اسکرپٹ اور اس میں اپنا کردار دونوں ہی پسند آئے اور انہوں نے تمام معاملات طے کرکے شوٹنگ کا آغاز کر دیا۔ 1987 میں اخبارات میں اس فلم کا بڑا چرچا ہوا، مگر اچانک یہ خبر سامنے آئی کہ فلم کی شوٹنگ روک دی گئی ہے۔

بولی وڈ سے خبر لانے والوں کا کہنا تھاکہ انڈسٹری کے دونوں بڑے ناموں کے درمیان کچھ معاملات پر بات بگڑی اور انہوں نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے۔ سبھاش گھئی سمجھتے تھے کہ وہ فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر ہیں اس لیے ان کی ہر بات مانی جائے جب کہ بگ باس کا کہنا تھاکہ وہ اپنی مرضی کے مطابق کام کریں گے اور جہاں ضرورت محسوس ہو گی سین میں ردوبدل کروائیں گے۔ یوں چند ہفتوں بعد اس کی شوٹنگ روک دی گئی۔

شیوا نامی فلم دو بھائیوں کی کہانی تھی جو بچپن میں ایک دوسرے سے بچھڑ جاتے ہیں۔ فلم میں امیتابھ بچن کو بڑے اور رمیش شرما کو چھوٹے بھائی کا رول دیا گیا تھا۔ یہ 1978 کی بات ہے جب اس فلم کی شوٹنگ کا آغاز کیا گیا اور دو ہفتے تک یہ سلسلہ جاری رہا، لیکن اچانک ہی پروڈیوسر کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور یوں امیتابھ بچن بڑے بھائی بننے سے رہ گئے۔

فلم ٹائیگر کی شوٹنگ کا آغاز 1980 میں ہوا۔ یہ فلم بھی دو بچھڑے ہوئے بھائیوں کی کہانی تھی۔ بدقسمتی سے فلم کے پروڈیوسر کا اداکاروں سے معاوضے پر اختلاف ہو گیا اور یوں یہ فلم ہی مکمل نہ ہو سکی۔

1979 میں بولی وڈ میں فلم سرفروش کا اعلان سنا گیا۔ اس کا مرکزی رول امیتابھ بچن کو دیا گیا تھا جب کہ دیگر اداکاروں میں پروین بوبی، رشی کپور اور قادر خان شامل تھے، مگر فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر من موہن ڈیسائی بھی اپنی یہ فلم مکمل نہیں کرسکے۔

1988 میں فلم میکر ٹینو آنند کی جانب سے نئی فلم ''شناخت'' کا اعلان کیا گیا جس کے مرکزی کردار امیتابھ بچن اور مادھوری ڈکشٹ تھے۔ اس فلم میں بگ باس کو ایک ایسے سیکرٹ ایجنٹ افسر کے روپ میں دکھایا جانا تھا جو ایک مشن کے دوران اپنی یادداشت کھو بیٹھتا ہے۔ ایک ہفتے تک فلم کی شوٹنگ جاری رہی اور پھر ٹینو آنند نے اس پر مزید کام روک دیا۔ ان کا کہنا تھاکہ کسی نے توجہ دلائی ہے کہ یہ فلم گنگا جمنا سرسوتی کا چربہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں