جماعت اسلامی کا خوشگوار انداز میں کے پی حکومت چھوڑنے کا فیصلہ

بجٹ پاس کرنے میں مددکریں گے، ان ہاؤس تبدیلی کی حمایت نہیں کی جائے گی، مشتاق احمد


Numainda Express April 26, 2018
اسلام آباد میں جماعت کے وفد کی وزیر اعلیٰ سے ملاقات،نگران سیٹ و دیگر امور پر تبادلہ خیال۔ فوٹو: فائل

سینیٹ الیکشن میں حکمران جماعت تحریک انصاف سے پیدا ہونے والے اختلافات کے خاتمہ کے اگلے روز جماعت اسلامی نے خوشگوار انداز میں خیبر پختونخوا حکومت سے علیحدگی کا حتمی فیصلہ کرلیا تاہم بجٹ کی منظوری میں حکومت سے تعاون کیا جائے گا۔

جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے المرکز اسلامی پشاور میں سینئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایم اے کی بحالی کے بعد حکومت سے علیحدگی ضروری ہے ہم نے صوبائی حکومت کو تحریک انصاف کی درخواست پر مشروط طور پر جائن کیا تھا۔ حکومت سے علیحدگی پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے مشاورت کر لی ہے اور ممکن ہے کہ دونوں جماعتیں مشترکہ پریس کانفرنس میں شائستگی سے علیحدگی کا اعلان کریں۔

مشتاق احمد خان نے کہا ہم ایک ہفتے کے اندر حکومت سے علیحدگی کا باقاعدہ اعلان کر دینگے تاہم صوبائی بجٹ پاس کرانے میں حکومت کا ساتھ دینگے اور اگر کسی نے ان ہاؤس تبدیلی کی کوشش کی تو اس میں بھی صوبائی حکومت کیساتھ کھڑے ہونگے اور حکومت کی مخالفت نہیں کرینگے۔

گزشتہ شب اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے وفد نے صوبائی امیر سینیٹر مشتاق احمد خان کی قیادت میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے ساتھ ملاقات کی،ملاقات میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے بیان کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کاتفصیلی جائزہ لینے کے بعد اسے ختم کردیاگیا اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ دونوں جماعتیں شراکت اقتدار کے معاہدے کے مطابق 28مئی تک موجودہ اسمبلی وحکومت کا بقایا دورانیہ مل جل کر گزاریں گے۔

اس موقع پر آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے طے پایا کہ دونوں جماعتیں پانچ سالوں کی طرح اس چھٹے بجٹ کو بھی مشترکہ طور پر منظور کرائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں