ای سی سی میں رمضان پیکیج منظور یوٹیلٹی اسٹورز پر 19 اشیا پر 173 ارب کی سبسڈی دی جائیگی

تمباکو کے سیس ریٹ پرنظرثانی کی بھی منظوری، پاسکوکوسمندرکے راستے5لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی اجازت


Numainda Express April 27, 2018
ایکنک میں مہمند ڈیم، نیواسلام آباد ایئرپورٹ تک میٹرو منصوبے، گوادر سٹی کیلیے سمندری پانی صاف کرنے کی منظوری۔ فوٹو : فائل

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے رمضان المبارک میں عوام کو سستے داموں اشیائے خورونوش کی فراہمی کیلیے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کی طرف سے فراہم کردہ 19 اشیائے ضرورت کیلیے رمضان ریلیف پیکیج کی منظوری دیدی ہے جبکہ پاسکو کو سمندری راستے کے ذریعے 155 ڈالر فی ٹن کے ری بیٹ پر 5 لاکھ ٹن فاضل گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔

ای سی سی کا اجلاس گزشتہ روز وزیر اعظم آفس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ رمضان ریلیف پیکیج کے تحت جن اشیائے ضرورت پر سبسڈی دی جائے گی ان میں آٹا، چینی، خوردنی تیل و گھی، دالوں، بیسن، کھجوروں، چاول، سکواشز، دودھ اور چائے شامل ہیں۔ حکومت اس پیکیج کے تحت ایک ارب 73 کروڑ 30 لاکھ روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ رمضان پیکیج کے تحت روزمرہ استعمال کی اشیاء مارکیٹ سے کم نرخوں پر فراہم کی جانی چاہئیں۔ ای سی سی نے 660 کلو واٹ ایچ وی ڈی سی مٹیاری۔ لاہور ٹرانسمیشن لائن کی فنانشل کلوزنگ تاریخ میں پرفارمنس گارنٹی کی رقم دگنا کئے بغیر سات ماہ یعنی یکم دسمبر 2018 تک توسیع کی بھی منظوری دی۔ یہ فیصلہ تھر اور کراچی کے قریب کوئلہ سے چلنے والے بجلی کے آئندہ منصوبوں اور کراچی میں 1100 میگاواٹ کے ٹو پراجیکٹ کی الائنمنٹ کیلئے کیا گیا ہے۔

ای سی سی نے پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے اہتمام کردہ نئی مالیاتی سہولت کے طور پر کمرشل بینکوں کے ذریعے 100 ارب روپے جمع کرنے کیلئے پاور ڈویژن کی تجویز کی منظوری بھی دی۔

علاوہ ازیں قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے 309.558 ارب روپے کی لاگت سے مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ اور 16427.88 ملین روپے کی لاگت سے پشاور موڑ سے نیو انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک میٹرو بس سروس کیلئے بنیادی ڈھانچہ اور ملحقہ تعمیرات کی منظوری دیدی ہے۔

اجلاس میں 5071.43 ملین روپے کی لاگت سے گوادر شہر کیلئے 50 لاکھ گیلن سمندری پانی قابل استعمال بنانے کے منصوبے کی بھی منظوری دی۔ وفاقی حکومت نے اس کے فنانسنگ شیئر 50 فیصد سے بڑھا کر 67 فیصد کرنے پر بھی اتفاق کیا اور بقیہ 33 فیصد حصص کی فنانسنگ حکومت بلوچستان فراہم کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں