MULTAN:
ایوان بالا میں اپوزیشن سینیٹرز نے مالی سال 2018-19 کے بجٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے عوام دشمن، مزدورکش، اشرافیہ اور کارپوریٹ سیکٹر کو مراعات دینے اور چوروں کو کالا دھن سفید کرنے کا خصوصی پیکیج قرار دے دیا۔
گزشتہ روز بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر مظفر حسین شاہ نے کہا کہ بلوچستان، سندھ، کے پی کے کاشتکاروںکو مراعات دی جانی چاہیے، 5 فیصد سے کم کرکے زیرو فیصد ٹیکس کیا جائے، سندھ میں لنک کینال اسکیم مکمل نہیں ہوئی اس کیلیے رقم رکھی جائے۔
تحریک انصاف کی ثمینہ سعید نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چھٹا بجٹ پیش کرکے آنے والی حکومت کا حق مارا، بجٹ پیش کرنے کیلیے راتوں رات وزیرخزانہ بنایا گیا، حکومت نے الیکشن بجٹ پیش کیا۔ پی پی کے امام الدین شوقین نے کہا کہ آج ہمارے ملک میں غربت ہے، پینے کا صاف پانی نہیں، تعلیم نہیں۔
رضا ربانی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ پیش کرنے کی ضرورت نہ تھی، اس بجٹ کو پاس کرنا آنے والی پارلیمان کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ ماضی میں 3 فوجی حکومتوں نے بھی این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ عوام دشمن اور مزدور کش بجٹ ہے، اشرفیہ کو مراعات اور چوروںکو باہر سے پیسہ لانے کی اجازت دی گئی، ترقیاتی اخراجات کم جبکہ وفاقی حکومت کے اخراجات اور دفاعی بجٹ بڑھایاگیا، بجٹ میں اٹھارویں ترمیم کو عملاً ختم کر دیا گیا، پیٹرولیم مصنوعات پر 30 فیصد لیوی عائد کی گئی جس میں سے صوبوں کا حصہ ختم کردیا گیا، مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، فوج کے بجٹ میں20 فیصد اضافہ اور ترقیاتی بجٹ میں کمی کی گئی جو عام آدمی سے تعلق رکھتا ہے۔
رضا ربانی نے کہا بڑی رقم ایک ادارے کی اسپیشل اسائنمنٹ کیلیے رکھی گئی، صحافی نے فنانس ایڈوائزر سے سوال کیا رقم کس مقصد کیلیے ہے،جواب آیا معاملہ پبلک میں زیر بحث نہیں لایا جا سکتا، ایڈوائزر نے یہ بھی کہا کہ خفیہ ادارے نے جو خدمات سرانجام دیں انھیں فراموش نہیں کیا جا سکتا، میں بطور رکن پارلیمان مطالبہ کرتا ہوں کہ معاملے پر ایوان کو اعتماد میں لایا جائے، اسپیشل اسائنمنٹ کیا ہے بتایا جائے جس کے لیے فنڈ رکھا ہے؟
رضاربانی نے اسپیشل اسائنمنٹ معاملے پر قومی اسمبلی، سینیٹ کے ان کیمرا اجلاس کامطالبہ کر دیا، انھوں نے کہاکہ ایمنسٹی اسکیم کالے دھن کو صاف کرنے کی اسکیم ہے، ٹیکس دینے والے ارکان پارلیمان بھی ٹیکس ادائیگی چھوڑ کر پھر انتظار کریں کہ پانچ چھ برس بعد ایمنسٹی اسکیم آئے اور ہم فائدہ اٹھائیں، ایمنسٹی اسکیم چوروں، لٹیروںاور کالے دھن والوں کی ہے، ہمارے پیسے پر یہ کالے دھن کو سفید کرنے کے درپے ہیں ہم ماننے کو تیار نہیں۔
ن لیگ کے چوہدری تنویرنے کہا کہ مفتاح اسماعیل،رانا افضل اور ہارون اختر سمیت حکومتی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں جنھوں نے بہترین بجٹ پیش کیا، بعدازاں اجلاس آج صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔