محکمہ ڈاک پبلک پرائیویٹ کمپنی نہیں، نجکاری کا امکان رد

خبر ایجنسی  منگل 22 مئ 2018
کوریئرکو ریگولیٹ کیاجائے گا،جی پی او اسلام آباد کی ری برانڈنگ کے افتتاح پر میڈیا بریفنگ۔ فوٹو: فائل

کوریئرکو ریگولیٹ کیاجائے گا،جی پی او اسلام آباد کی ری برانڈنگ کے افتتاح پر میڈیا بریفنگ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی سیکریٹری پوسٹل سروسز ڈاکٹر ثاقب عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان پوسٹ پبلک پرائیویٹ کمپنی نہیں ایک سرکاری ادارہ ہے، اس کی نجکاری نہیں کی جا سکتی۔

وفاقی سیکریٹری نے ری برانڈنگ کا باقاعدہ افتتاح کیا اور عملے کو ہدایت کی کہ خوشگوار ماحول میں کام کرتے ہوئے صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ مرحلہ وار ڈاکخانہ جات کی ری برانڈنگ کی طرف جا رہے ہیں اور ملک بھر کے12 ہزار ڈاکخانہ جات کو مرحلہ وار ری برانڈ کیا جائے گا۔

ڈاکٹر ثاقب عزیز نے کہا کہ محکمہ ڈاک میں اصلاحات پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت محکمے کی سروسز کے معیار کو بہتر سے بہتر بنانا اور محکمہ کو منافع بخش ادارہ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2018-19 کے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت 550 ڈاکخانوں کی تزئین و آرائش پر370 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یو ایم ایس سروس کے ذریعے صرف40 روپے میں ملک کے کسی بھی حصے میں فوری نوعیت کی سروس میسر آئے گی جبکہ سیم ڈے ڈلیوری سروس کی راولپنڈی اور اسلام آباد میں کامیابی کے بعد اب یہ سروس لاہور میں جلد متعارف کرانے جا رہے ہیں، پاکستان پوسٹ کے سالانہ محصولات 11 ارب روپے ہیں، محکمے کے خسارے کی وجہ سے ارزاں نرخوں پر ڈاک کی ترسیل ہے، سروس کے معیار کو بہتر سے بہتر بنایا جائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔