شہر میں ہیٹ ویوکی2 اہم علامات پوری ہوگئیں

اسٹاف رپورٹر  بدھ 23 مئ 2018
2015کے رمضان میں آنیوالے ہیٹ ویوکے دوران ہوامیں نمی کاتناسب انتہائی زیادہ تھا ۔ فوٹو : ایکسپریس

2015کے رمضان میں آنیوالے ہیٹ ویوکے دوران ہوامیں نمی کاتناسب انتہائی زیادہ تھا ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی: گرمی کی شدید لہر کا سبب بننے والے ہوا کے کم دباؤ کا مرکز زمین کی سطح پر ہونے کی وجہ سے نمی کا تناسب متوازن ہے۔

ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت اندرون سندھ کے بیشتر اضلاع میں شدید گرمی کی صورتحال کا سبب بننے والے ہوا کے کم دباؤ کا مرکز زمین ہے، سندھ اور بلوچستان کی بالائی سطح پر بننے والے اس دباؤ کی طرز پر ہر سال موسم گرما میں ایسے دباؤ پیدا ہوتے ہیں جو ہوا کی سمت کو تبدیل کرسکتے ہیں، 2015 میں سمندری ہوائیں منقطع کرنے والے ہواکے کم دباؤ کا مرکز رن آف کچھ جبکہ بھارتی گجرات کا سمندر تھا یہی وجہ ہے کہ ہوا کے اس کم دباؤ کے زیر اثر ہوائیں اپنے ساتھ سمندر سے بخارات لے کر آتی تھی ۔

اس وجہ سے ہوا میں نمی کا تناسب انتہائی زیادہ تھا مگر حالیہ گرمی کی لہر کے دوران ہوا میں نمی کا تناسب درجہ حرارت انتہائی حد تک بلند ہونے کے باوجود ہوا میں نمی کا تناسب معتدل ہے حالیہ گرمی کی لہر کے دوران ہیٹ ویو اور اس کے ہیٹ اسٹروک کی شکل میں انسانی جسم پر اثرات کی دو اہم علامات پوری ہوچکی ہیں جس میں ایک درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ اور سمندری ہواؤں کی طویل وقت کے لیے بندش شامل ہے تاہم ایک ہفتہ اور بالخصوص 3 دن کے دوران پڑنے والی شدید گرمی کے دوران ہوا میں نمی کا تناسب 3 فیصد سے 13فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔